سری نگر۔آرٹیکل 370 کی برخاستگی کے بعد سے وادیٔ کشمیر میں حالات مسلسل خراب ہے اور آئے دن حالات میں بہتری نہ ہونے سے کئی ایک خدشات پائے جارہے ہیں اور اب تو زائد سیکورٹی فورسز کو تعینات کرنے سے مزید خدشات پیدا ہوئے ہیں۔ مرکزی حکومت کی طرف سے 5 اگست کو جموں کشمیر کے متعلق فیصلوں سے پیدا شدہ صورتحال کےدوران وادیٔ کشمیر میں نئے سیکورٹی فورسز بنکروں کا جال بچھنا شروع ہوگیا ہے۔ وادی بالخصوص گرمائی دارالحکومت سری نگر میں گزشتہ تین ہفتوں کے دوران دو درجن سے زائد جگہوں پر سیکورٹی فورسز کے نئے بنکر قائم کئے گئے ہیں۔
سری نگر کے سول لائنز میں جہانگیر چوک فلائی اوور کے نیچے سیکورٹی فورسز نے اپنا ایک بنکر قائم کیا ہے۔ سری نگر میں کرن نگر، ایم اے روڑ، ریڈیو کشمیر، بربرشاہ، حیدر پورہ، مہجور نگر، برین نشاط، بڈیاری چوک ڈل گیٹ سمیت متعد جگہوں پر بھی سیکورٹی فورسز نے نئے بنکر تعمیر کئے ہیں۔ اس کے علاوہ درجنوں مقامات پر سیکورٹی فورسز و ریاستی پولیس نے اپنے عارضی پکٹ قائم کئے ہیں۔موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے دیگر 9 اضلاع میں بھی کہیں پختہ تو کہیں عارضی بنکر تعمیر کئے گئے ہیں۔ ان میں سے بیشتر بنکر سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی طرف سے قائم کئے گئے ہیں۔
مقامی عوام نے نئے بنکروں کی تعمیر پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف حکومت حالات میں بہتری کا دعویٰ کرتی ہے تو دوسری طرف نئے بنکروں کی تعمیر کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ نئے بنکروں کی تعمیر سے مقامی لوگوں کے لئے نئے خطرات پیدا ہوئے ہیں۔وادی میں نئے بنکر کیوں تعمیر کئے جارہے ہیں اس کی تفصیلات فراہم کرنے کے لئے مواصلاتی پابندی کی وجہ سے کسی بھی سیکورٹی عہدیدار سے رابطہ نہیں کیا جاسکا۔یاد رہے کہ آرٹیکل 370 برخاست کرتے ہوئے کشمیر کی خود مختاری کو نہ صرف ختم کردیا گیا ہےبلکہ اس کے دو حصے کرتے ہوئے اسے مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کردیا گیا ہے۔