سری نگر۔ لیکچرر مائیکرو بیالوجی گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر ڈاکٹر تابندہ نے کہا ہے کہ کورونا مریضوں کو صحتیاب ہونے کے بعد دوبارہ کورونا ٹسٹ کروانے کی ضرورت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ سری نگر کے ہسپتال برائے امراض سینہ میں قائم لیبارٹری میں روزانہ بنیادوں پر 15 سو نمونوں کے رپورٹ تیار کئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن سے قوت مدافعلت مزید بڑھ جاتی ہے اور کورونا کا زیادہ اثر نہیں ہوتا ہے ۔ڈاکٹر نے ان باتوں کا اظہار محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے خصوصی ہفتہ وار ویڈیو پروگرام سکون کے دوران کیا ہے ۔
انہوں نے کہا سال گزشتہ کے برعکس اس سال زیادہ تعداد میں نمونے آتے ہیں اور ہم روزانہ پندرہ سو نمونوں کی رپورٹ تیار کرتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ اس تعداد کو مزید بڑھائیں۔ڈاکٹر تابندہ نے کہا کہ کورونا مریضوں کو صحت یاب ہونے کے بعد دوبارہ ٹسٹ کروانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ان کے بموجب نئی ایڈوائزری کے مطابق جس مریض کا کورونا ٹسٹ مثبت آیا ہے اور اس میں کورونا کی علامات بھی ہیں چودہ دنوں کے بعد اگر وہ صحت یاب ہوا تو اس کو پھر دوبارہ ٹسٹ کروانے کی ضرورت نہیں ہے ۔
ویکسین کروانے کے بعد بھی کورونا ہوسکتا ہے لیکن اس کا اثر کم ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ویکسین کورونا کا علاج نہیں ہے بلکہ اس سے قوت مدافعت مزید بڑھ جاتی ہے اور ویکسین کروانے کے بعد جو کورونا میں مبتلا ہوتا ہے تو اس کا اثر کم ہوتا ہے اور جلدی اس سے نکل جاتا ہے ۔لوگوں کو کورونا ویکسین کروانے کی تاکید کرتے ہوئے ڈاکٹر تابندہ نے کہا کورونا ویکسین کا اثر دو سے تین دنوں تک رہ سکتا ہے اگر اس کے بعد کسی کو بخار وغیرہ ہوجائے تو وہ کسی دوسری بیماری کی علامت ہوسکتی ہے ‘۔یاد رہے کہ جموں وکشمیر میں بھی کورونا کی دوسری لہر کا قہر جاری ہے اور روزانہ بنیادوں پر مثبت معاملات اوراموات میں اضافہ درج ہو رہا ہے ۔