نئی دہلی ۔ دہلی کے چیف منسٹر اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی حکومت کورونا کی ممکنہ تیسری لہرکے پیش نظر5000 ہیلتھ اسسٹنٹ تیارکرے گی ، جس کے تحت ہیلتھ معاونین کی حیثیت سے پانچ ہزارنوجوانوں کی تربیت دی جائے گی۔ کیجریوال نے کہا ہےکہ پہلی اوردوسری لہر کے دوران طبی اور پیرامیڈیکل عملے کی کمی تھی لہذا اب اس کے پیش نظر5000 ہیلتھ اسسٹنٹس تیارکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ حکومت انہیں آئی پی یونیورسٹی اور9 میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں نرسنگ ، پیرامیڈکس ، ہوم کیر، بلڈ پریشر کی پیمائش ، ویکسینیشن وغیرہ کی بنیادی تربیت فراہم کرے گی۔
چیف منسٹر نے ہے کہ ہیلتھ اسسٹنٹس ڈاکٹروں اور نرسوں کے معاونین کے طور پر کام کریںگے اور وہ خود فیصلہ نہیں کرسکیں گے ۔ ان کی مدد سے ڈاکٹر زیادہ موثر انداز میں کام کرسکیں گے اور مریضوں کی دیکھ بھال بھی بہت اچھے طریقے سے کر سکیں گے ۔ اس کے لئے 18 سال سے زیادہ عمرکے12 ویں جماعت کامیاب نوجوان 17 جون سے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں اور ان کی تربیت 28 جون سے 500-500 کے گروپ میں شروع ہوگی۔ مجھے لگتا ہے کہ اس فیصلے سے ہماری تیسری لہر کی جاری تیاریوں کو زبردست فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ آپ سب دیکھ رہے ہیں کہ دہلی میں پچھلے کچھ دنوں سے ممکنہ تیسری لہر سے دہلی کو بچانے کے لئے تیاریاں کی جارہی ہیں۔ میں نے پچھلے کچھ دنوں میں متعدد دواخانوں کا بھی دورہ کیا تاکہ ممکنہ تیسری لہرکی تیاریوں کا جائزہ لیا جاسکے ۔
کیجری وال نے کہا کہ دہلی میں بہت سے نئے آکسیجن پلانٹس بھی لگائے جارہے ہیں۔ آکسیجن کنسنٹریٹر ، آکسیجن سلنڈر اورآکسیجن اسٹوریج ٹینک سمیت بہت ساری تیاریاں ممکنہ تیسری لہر کے لئے کی جارہی ہیں لیکن اگر تیسری لہر آجائے گی تو جیسا کہ ہم نے پہلی اوردوسری لہر میں دیکھا ہے وہاں طبی اور پیرامیڈیکل عملے کی بہت بڑی کمی ہوجاتی ہے ۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے دہلی حکومت نے 5000 ہیلتھ اسسٹنس کو تیار کرنے کا ایک بہت ہی شاندار منصوبہ بنایا ہے ۔ انہیں تکنیکی زبان میں کمیونٹی نرسنگ اسسٹنٹس بھی کہا جاتا ہے ۔