Wednesday, April 23, 2025
Homeاقتصادیاتکیا ایس بنک بھی بحران کا شکارہوگیا ، اے ٹی ایمز پر...

کیا ایس بنک بھی بحران کا شکارہوگیا ، اے ٹی ایمز پر طویل قطاریں ،عوام پریشان

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ ہندوستان کی معیشت اس وقت بحران  سے دوچار ہے اور بینکوں کی صورت حال بھی دن بہ دن بدتر ہوتی جا رہی ہے۔بحران کی وجہ سے پہلے ہی کئی خانگی بنک دیوالیہ کا شکار ہوئے اور اب اس میں ایک اور نام کا اضافہ ہوا ہے ۔خانگی شعبہ کے یَس بینک پر ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے کچھ پابندیاں لگا دی ہیں۔

 مرکزی حکومت سے صلاح و مشورہ کے بعد آر بی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ ایک مہینے تک یَس بینک سے کوئی بھی اکاؤنٹ ہولڈر 50 ہزار روپے سے زیادہ پیسہ نہیں نکال پائے گا۔ آر بی آئی کی یہ پابندی آئندہ ماہ 3 اپریل 2020 تک کے لیے نافذ العمل ہے۔اس فیصلے کے ساتھ ہی ہندوستان بھر میں ایس بنک سے پیسے نکالنے کےلئے عوام کی اے ٹی ایمز کے سامنے  طویل قطاریں دیکھیں جارہی ہیں اور کئی افراد کوطویل قطار میں وقت گزارنے کے باوجود خالی ہاتھ لوٹنا پڑرہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یَس بینک پر لگی پابندی ہر قسم کے اکاؤنٹس پر نافذ ہوگی۔ اس کے علاوہ اگر کسی شخص کے یَس بینک میں ایک سے زیادہ اکاؤنٹس ہیں تو بھی وہ صرف 50 ہزار روپے ہی نکال سکتا ہے۔ ایک سرکاری اعلامیہ میں اس سلسلے میں تفصیلی  ہدایات دی گئی ہیں۔ آر بی آئی کی پابندی کے بعد سے یَس بینک کی موبائل اور انٹرنیٹ بینکنگ خدمات بھی ڈاؤن ہو گئی ہے۔ یَس بینک سے پیسہ نکالنے پر پابندی لگنے کی خبر پھیلنے کے بعد اس بینک کے اکاؤنٹ ہولڈرس پریشان ہیں اور کئی لوگوں کو اے ٹی ایم سے پیسہ نکالتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے۔ حالانکہ آر بی آئی نے  کہا ہے کہ گھبرانے کی بات نہیں ہے اور بہت جلد سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔

اس کے علاوہ آر بی آئی نے یَس بینک کو بورڈ آف ڈائریکٹر کے افسروں پر بھی کارروائی کی ہے۔ دراصل یَس بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرس کو تحلیل کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے اور ایس بی آئی کے سابق ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ایف او پرشانت کمار کو فی الحال یَس بینک کی ذمہ داری سنبھالنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔

آر بی آئی کے بموجب یَس بینک لگاتار این پی اے کے مسئلہ سے نبرد آزما ہے، جس کی وجہ سے یہ فیصلہ لینا پڑا ہے۔ آر بی آئی کے ذریعہ جاری ہدایات کے مطابق یَس بینک میں سیونگ اکاؤنٹ، کرنٹ اکاؤنٹ یا کسی دیگر اکاؤنٹ سے ایک مہینے کے دوران 50 ہزار روپے سے زیادہ کی رقم نہیں نکالی جا سکے گی۔