Monday, June 9, 2025
Homeٹرینڈنگکیرالہ میں سی اے اے کے خلاف انسانی زنجیر کا اہتمام،7ملین افراد...

کیرالہ میں سی اے اے کے خلاف انسانی زنجیر کا اہتمام،7ملین افراد کی شمولیت

- Advertisement -
- Advertisement -

تروننت پورم: سی اے اے کے خلاف سب سے بڑے مظاہروں میں سے ایک کے طور پر،کیرالہ کے سی پی آئی ایم کی قیادت بائیں جمہوری محاذ،لیفٹ ڈیمو کریٹک فرنٹ (ایل ڈی ایف) نے اتوار کے روز اکاسرا گوڑ سے تمل ناڈو کی سرحد تک پھیلی طویل ایک انسانی زنجیر کا اہتمام کیا،جس میں ایک اندازے کے مطابق ”سات ملین“یعنی 70لاکھ افراد نے شرکت کی۔

لوگ بڑی تعداد میں اس انسانی زنجیر میں شرکت کے لئے نکل آئے۔قومی شاہراہ کے ساتھ چلنے والی یہ انسانی زنجیر،جوکاسرگوڑسے تر وننت پورم تک تقریبا 600 کلو میٹر کا فاصل ہے تک تھی۔اس کا شام چار بجے آغاز ہوا۔اس میں سب سے پہلے آئین کے پیشکش کو پڑھا گیا اور پھر اس میں شریک ہر فرد نے فیصلہ کیا کہ آئین کا دفاع کرنے کے لئے اپنی جان دینے کے لئے تیار ہوں،۔

کیرالہ نے ہمیشہ ہی کئی مظاہروں کی قیادت کی ہے اور اس نے ملک کے باقی حصوں کو بھی دکھایا ہے۔اس پروگرام میں اپوزیشن حصہ نہیں لے رہا ہے۔لیکن ان کے کئی حما یتیوں نے حصہ لیا ہے،جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مرکز کے غلط فیصلے کے خلاف سب ایک ہیں۔

وزیر اعلیٰ مینا رائی وجین،اپنے کنبہ کے افراد کے ہمراہ،ریاست کے دارالحکومت کے وسط میں واقع پالیم میں قطار میں کھڑے تھے۔انسانی زنجیر میں اپنی شرکت کے بعد وجین نے ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔اس پروگرام میں عوام کی بڑی تعداد میں شرکت سے یہ پیغام واضح ہے کہ ہم سی اے اے کو قبول نہیں کریں گے۔کیونکہ یہ ملک کی عوام کو مذ ہب کی بنیاد پر تقسیم کرتا ہے۔یہاں تک کہ اقوام متحدہ نے بھی کہا ہے کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔

کیرالہ میں،ہم پہلے ہی یہ واضح کر چکے ہیں کہ نہ تو این پی آر ہو گا اور نہ ہی این آر سی۔جب تک سی اے اے واپس نہیں لیا جاتا ہم آرام نہیں کریں گے۔اگر چہ کہ اپوزیشن کانگریس کی زیر قیادت یونائیٹیڈ ڈیمو کریٹک فرنٹ اس پروگرام کا حصہ نہیں تھی،کیونکہ یہ سی پی آئی ایم کے زیر اہتمام احتجاج تھا،لیکن جو لوگ اس سلسلہ میں آئے اور اس میں شامل ہوئے ان میں کرسچن بشپ،پجاری،راہبہ،مسلمان علماء،فلمی شخصیات، اور شاعر،مصنف،ور سماجی و ثقافتی شعبوں سے بہت سے لوگ شا مل تھے۔

ضلع الپپوزا میں نئے شادی شدہ جوڑے نے بھی سی اے اے کے خلاف اس انسانی زنجیر میں شرکت کی۔دسمبر میں شہریت ترمیمی قانون کے منظور ہونے کے بعد سے،کیرالہ میں متعدد مظاہرے ہو رہے ہیں،جس میں حکمراں اور اپوزیشن کی جماعتوں کے مشترکہ مظاہرے بھی شامل ہیں۔قانون ساز اسمبلی نے سی اے اے سے دستبرداری کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی اور ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرکے سی اے اے کو غیر آئینی قرار دینے کی در خواست کی ہے۔

آخری بار جب ایل ڈی ایف نے 29دسمبر2016 کو اسی طرح کی انسانی زنجیر کا اہتمام کیا گیا تھا اور عوامی مفاد کے لئے احتجاج کیا تھا۔

یکم جنوری 2019 کو پینا رائی وجین کی زیر قیادت حکومت نے معاشرے میں نشاط ثانیہ کے اقدار اور صنفی مساوات کو بر قرار رکھنے کے لئے خواتین کی دیوار کا اہتمام کیا،جس کا مقصد سبریمالا مندر کو ہر عمر کی خواتین کے لئے کھولنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے استقبال کر نا تھا۔سنگھ پریوار فورسیس اور کانگریس کی زیر قیادت یو ڈی ایف نے اس استقبال کی شدید مخالفت کی تھی۔