امراوتی: مشرقی گوداوری ضلع میں اتوار کی دوپہر کو گوداوری ندی میں ایک چٹان سے ٹکرانے کے بعد ایک ”اے پی ٹی ڈی سی“کشتی کے الٹ جانے سے متعدد افراد کے ڈوب جانے کا خدشہ ہے۔این ڈی آر ایف کی ٹیموں نے آج شام تک 27سے زیادہ مسافروں کو بچایا اور سات لاشوں کو نکالا۔
کمزور کشتی میں سفر کرنے والے 51سیاحوں میں سے 29سیاح تلنگانہ ریاست کے تھے۔جن میں حیدرآباد کے 12اور ورنگل کے 17۔اور دیگر 30افراد وجئے واڑہ،وشاکھا پٹنم اور راجمندری سے تعلق رکھنے والے تھے۔بچائے گئے لوگوں کو رام پچھوڑا ورم کے عام اسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔
پچھلے کچھ دنوں سے گوداوری ندی میں پانی بھر گیا ہے اور اتوار کی دوپہر کو جب یہ حادثہ پیش آیا،اس وقت 5.13لاکھ کیو سیک سے زیادہ سیلابی پانی بہہ رہا تھا۔دیوی پٹنم کے پاس گاندھی پو چمما مندر سے ایک اہم سیاحتی مقام پاپیکونڈالوکے لئے جانے والی کشتی ”پننامی“میں 11عملے کے ممبر وں سمیت جملہ 67افراد موجود تھے اور یہ کچو لورو کے قریب جاکر ٹوٹ گئی۔
چیف سکریٹری ایل وی سبرامنیم کے مشرقی گوداوری کے ضلع کلکٹر مرلی دھر ریڈی سے ہو نے والے اس سانحے کی تفصیلات کا پتہ لگایا۔چیف سکریٹری نے ہدایت کی کہ کشتی حادثے کا شکار افراد کا پتہ لگانے کے لئے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا جائے۔پولیس اور دیگر امدادی ٹیموں نے بچاؤ کا کام شروع کیا۔
آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے گوداوری میں پیشآنے والے کشتی کے اس سانحہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔اور عہدیداروں کو ہدایت کی کہ فوری طور پر بچاؤ اور امدادی اقدامات کریں۔انہوں نے بچاؤ و امدادی کاموں کے لئے ہیلی کاپٹر کا استعمال کرنے کی ہدایت دی۔
تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے گوداوری میں پیش آئے اس کشتی کے سانحے پر گہرے صدمے کا اظہار کیا۔انہوں نے غمزدہ خاندانوں کے ارکان سے اظہار تعزیت کیا۔اس حادثے میں تلنگانہ کے لوگ بھی تھے۔اس لئے انہوں نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان کی اور ان کے اہل خانہ کی مدد کے لئے ضروری اقدامات کریں۔
وہیں تلنگانہ کے وزیر ٹی ہریش راؤ نے بھی افسوس کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے اس سانحہ کے مٹاثر تلنگانہ کے لوگوں کو تیقن دیا کہ حکومت انہیں ضروری مدد دے گی۔