ممبئی ۔ شیوسینا کے ایک باغی وزیر نے کہا کہ انہیں پارٹی قیادت سے کوئی شکایت نہیں ہے، لیکن وہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) اور کانگریس کے کام کرنے کے طریقے سے خوش نہیں ہیں۔مہاراشٹر میں شیو سینا کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی حکومت ہے، جس میں این سی پی اور کانگریس بھی شامل ہیں۔مہاراشٹر کے باغی ایم ایل اے کا ایک گروپ جس کی قیادت شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے کررہے ہیں وہ صبح گوہاٹی پہنچ گئے۔
باغی ایم ایل اے میں سے ایک مہاراشٹر کے وزیر سندیپن بھومرے نے ایک ٹی وی چینل سے ٹیلی فونک بات چیت میں کہاہمیں شیوسینا کی قیادت سے کوئی شکایت نہیں ہے۔ ہم نے اپنی شکایت وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے سامنے رکھی تھی کہ این سی پی اور کانگریس کے وزراء کے ساتھ کام کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ ہمارے لیے ان کے وزراء سے تجاویز اور کام کی منظوری لینا بہت مشکل ہو گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں بھومرے نے کہا کہ وہ انہیں دیئے گئے محکمہ سے مطمئن ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں زندگی میں مزید کیا چاہتا ہوں لیکن ایک عوامی نمائندے کے طور پر مجھے اپنے لوگوں کی شکایات کا ازالہ کرنا ہے۔ دریں اثناء شیوسینا کے ایک اور باغی ایم ایل اے سنجے شرستھ نے ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ پارٹی کے 35 ایم ایل ایز گوہاٹی میں ہیں۔کچھ اور ایم ایل اے آج شام تک ہمارے ساتھ شامل ہوں گے۔ ہمیں تین آزاد ایم ایل ایز کی حمایت بھی حاصل ہے۔شرتھ نے ریاستی این سی پی اور کانگریس کے وزراء پر بھی تنقید کیا اور دعویٰ کیا کہ ان کے دشمنانہ رویے نے شیوسینا کے ایم ایل ایز کو بغاوت پر مجبور کیا ہے۔دوسری جانب مہاراشٹرا کے چیف منسٹر ٹھاکرے نے اپنا استعفی ٰ پیش کرنے کی بات کہی ہے ۔