نئی دہلی ۔ یوکرین میں ہندوستانی سفارت خانے نے آج ایک بار پھر ہندوستانی طلباء سے کہا کہ وہ عارضی طور پر بیرونی ملک چھوڑ دیں۔ ہندوستانی سفارت خانے کی یہ تجویز ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب روس کی جانب سے مشرقی یوکرین کے دو شورش زدہ علاقوں کی آزادی کو تسلیم کرنے کے بعد تناؤ بڑھ گیا ہے۔
یوکرین میں میڈیکل کی تعلیم فراہم کرنے والی یونیورسٹیوں کے ذریعہ آن لائن تعلیم کے بارے میں ہندوستانی طلباء کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، سفارت خانے نے کہا کہ وہ اس معاملے میں متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔
ہندوستانی سفارتخانے کے مطابق، سفارتخانے کو میڈیکل کی تعلیم دینے والی یونیورسٹیوں کی آن لائن تعلیم کے حوالے سے کافی کالز موصول ہوئی ہیں۔ اس سلسلے میں جیسا کہ پہلے بتایا گیا ہم ہندوستانی طلباء کے تعلیمی عمل کو ہموار کرنے کے لیے متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔اپنی تازہ ترین ہدایات میں مشن نے کہا طلباء کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ یونیورسٹی کی طرف سے کسی سرکاری بات کا انتظار کرنے کے بجائے اپنی حفاظت کے مفاد میں عارضی طور پر یوکرین چھوڑ دیں۔اس کے علاوہ ہندوستان نے یوکرین میں سفارتخانے کے حکام کے اہل خانہ سے وطن واپس آنے کو کہا تھا۔اہم بات یہ ہے کہ روس نے اتوار کو یوکرین کی شمالی سرحدوں کے قریب فوجی مشقوں میں اضافہ کیا۔ اس نے یوکرین کی سرحدوں پر 130,000 فوجی، جنگی طیارے اور دیگر سامان تعینات کر رکھا ہے۔ کیف کی آبادی تقریباً 30 ملین ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے مشرقی یوکرین میں روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسند علاقوں کی آزادی کو تسلیم کر لیا ہے۔ساتھ ہی یورپی یونین نے روس کی جانب سے یوکرین کے علیحدگی پسند علاقوں کو تسلیم کرنے کے اقدام کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس میں ملوث افراد پر پابندیاں عائد کرے گا۔ اس نے یوکرین کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔