Wednesday, April 23, 2025
Homesliderہندوستانی ہاکی ٹیم کو اسپین کے خلاف کامیابی ضروری

ہندوستانی ہاکی ٹیم کو اسپین کے خلاف کامیابی ضروری

- Advertisement -
- Advertisement -

ٹوکیو ۔ آسٹریلیا کے خلاف انتہائی مایوس کن مظاہروں کے بعد ہندوستانی ہاکی ٹیم پول اے میں کل یہاں خود سے عالمی درجہ بندی میں نچلے مقام پر موجود اسپین کے خلاف واپسی کے لئے کوشاں ہوگی۔ نیوزی لینڈ کے خلاف 3-2 کی کامیابی کے ساتھ ہندوستانی ہاکی ٹیم نے اولمپکس مہم کا شاندار آغاز کیا تھا لیکن اسے اس کے بعد عالمی درجہ بندی میں پہلے مقام پر فائز آسٹریلیائی ٹیم کے خلاف 1-7 کی شرمناک شکست برداشت کرنی پڑی ہے۔

 آسٹریلیا کے خلاف ہونے والی شکست سے ہندوستانی کھلاڑیوں کے حوصلے پست ہوئے ہوں گے لیکن وہ کل اسپین کے خلاف کامیابی کے ذریعہ اپنیی ڈگری پر واپسی کے لئے کوشاں ہوگی۔ ہندوستان کی یہ آسٹریلیائی کوچ گرائم ریڈ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سب سے بڑی شکست بھی ہے۔ گرائم ریڈ نے اپریل 2019 ءمیں ہندوستانی ٹیم کے کوچ کی ذمہ داری سنبھالی ہیں۔ آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گئے مقابلے میں حریف ٹیم نے ہندوستانی ٹیم کے ڈیفنس شعبہ کو کافی دباومیں رکھا جس کی وجہ سے اس نے 7 گول بنانے کے مواقع پیدا کئے۔ اس مقابلے کے پہلے نصف مرحلہ میں ہی آسٹریلیا نے 4 گول بنائے تھے۔

دوسری جانب اسپین اور جاپان اولمپک میںاپنی پہلی کامیابی کی تلاش میں ہے۔ دونوں ہی ٹیموں نے دو مقابلے کھیلے ہیں۔ 6 ٹیموں پر مشتمل ہر پول سے 4 ٹیمیں کوارٹر فائنل میں رسائی حاصل کریں گی جس کے لئے ضروری ہے کہ ہندوستان کل کھیلے جانے والے مقابلے میں اسپین کو شکست دے۔ مندیپ سنگھ، شمشیر سنگھ، للت اپادھیائے اور دل پریت پر مشتمل فارورڈ لائن بے رنگ دکھائی دی اور کل کے مقابلے میں ان کھلاڑیوں کو جارحانہ مقابلہ کرنا ہوگا ۔

بھوانی دیوی کو شکست

اولمپک کا شاندار آغاز کرنے والی بھوانی دیوی کو فینسنگ کے دوسرے مقابلے میں شکست برداشت کرنی پڑی جس کے بعد ان کی اولمپک مہم کا اختتام ہوا۔ 27 سالہ بھوانی جوکہ ہندوستان سے اولمپک میں شرکت کرنے والی پہلی فینسر (تلوار باز) بنی تھیں، جنھوں نے اولمپک کا آغاز تینوشیا کی نادیا بین عزیزی کے خلاف کامیابی کے ذریعہ کیا تھا لیکن دوسرے مقابلے میں انھیں عالمی نمبر تین اور ریو اولمپک کی سیمی فائنلسٹ مانون برونیٹ کے خلاف 7-15 کی شکست برداشت کرنی پڑی۔

 بھوانی نے پہلے مقابلے میں عزیزی کے خلاف 15-3 کی کامیابی حاصل کرتے ہوئے ہندوستانی امیدوں کو کافی بلند کیا تھا لیکن دوسرے مقابلے میں انھیں فرانسیسی کھلاڑی کے خلاف ایک آسان شکست قبول کرنی پڑی۔ عزیزی کے خلاف بھوانی کا مظاہرہ کافی جارحانہ تھا لیکن فرانسیسی کھلاڑی مانون نے اپنے تمام تر تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے ہندوستانی کھلاڑی کو مقابلے میں سبقت بنانے کا موقع نہیں دیا۔

حریف کھلاڑی کے تجربہ کار ہونے کا اندازہ اِس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہندوستانی کھلاڑی ابتدائی دو وقفوں کے دوران صرف فی کس ایک ایک نشان ہی حاصل کرپائیں۔ حالانکہ انھوں نے تیسرے وقفے میں بہتر واپسی کی تھی۔ مانون کے مظاہروں میں تیزی اور بہتر تکنیک واضح طور پر دکھائی دے رہی تھی۔ تیسرے اور آخری مرحلہ میں بھوانی 2-8 سے پیچھے ہوگئی تھیں اور انھیں کامیابی حاصل کرنے کے لئے کرشماتی مظاہرے کی ضرورت تھی لیکن حریف کھلاڑی نے بغیر کسی پریشانی کے یہ مقابلہ 9 منٹ اور 48 سیکنڈ میں اپنے نام کرلیا۔