Wednesday, April 23, 2025
Homesliderہندوستان اپنے ناقابل شکست ریکارڈ  کو برقرار اور پاکستان پہلی کامیابی کا...

ہندوستان اپنے ناقابل شکست ریکارڈ  کو برقرار اور پاکستان پہلی کامیابی کا خواہاں

- Advertisement -
- Advertisement -

دبئی۔ تمام راستے اس اتوار کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کی طرف جائیں گی کیونکہ یہ کرکٹ کے سب سے بڑے مقابلے کی میزبانی کےلیے تیار ہے اور یہ مقابلہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیمیں آئی سی سی کے ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 کے سوپر 12 مرحلے میں اپنی مہمات کا آغاز کریں گی اور ایک دلچسپ  مقابلہ متوقع ہے ۔

تقریباً دو سال کے بعدویرات کوہلی اور انکی ٹیم بابراعظم کی زیر قیادت پاکستانی ٹیم  ایک دوسرے کے خلاف آمنے سامنے ہوں گے اور پرانی روایات کو دوبارہ زندہ کریں گے۔ پاکستان نے ابھی تک ورلڈ کپ میں ہندوستان کے خلاف کامیابی حاصل نہیں کی ہے اور وہ ورلڈ کپ کی تاریخ کی پہلی کامیابی حاصل کرنے کا کوشاں ہوگا۔

کوہلی کی نظرحریف پر ایک بڑی فتح حاصل کرنے پر مرکوز ہوگی جو میگا ٹورنمنٹ میں کامیابی کی بنیاد قائم کرے گی۔ ایم ایس دھونی کی رہنمائی ہندوستانی ٹیم میں مثبت ذہنیت اوراعتماد کو بلند کرنے میں مدددے گی۔ انگلینڈ اورآسٹریلیا کے خلاف دو وارم اپ مقابلوں میں فتوحات کے بعد غیر معمولی کارکردگی ایشان کشن، سوریہ کمار یادیو، رشبھ پنت اور راہول چہر جیسے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے بڑے اعتماد میں اضافے کا باعث بنی ہے، جنہوں نے سوپر 12 کے پہلے مقابلے سے پہلے اپنی صلاحیتوں اور مہارت کا مظاہرہ کیا ہے۔

کے ایل راہول اور ہٹ مین روہت شرما کی اوپننگ جوڑی نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔ سفید گیند کے ساتھ جسپریت بمراہ کا کام ایک بار پھر ٹاپ آرڈر کا شکار کرنا ہے جہاں بابر اعظم کی خطرناک ابتدائی کوششوں کا سامنا رہے گا ۔

پاکستان کے لیے کپتان بابر کی بیٹنگ ان کی سب سے بڑی امید ہیں۔ وارم اپ مقابلے میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 41 گیندوں پران کا 50 رنز  کا مظاہرہ ہندوستان کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے کیونکہ ایک بار جب 27 سالہ کھلاڑی شروع ہوجاتا ہے تو اسے روکنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ فی الحال آئی سی سی  مردوں کی ٹی 20 درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر ہے۔ پاکستانی کپتان کی ٹی 20 بین الاقوامی میچوں میں قابل ذکر اوسط 46.89 ہے۔

شعیب ملک اور محمد حفیظ پاکستانی ٹیم کے لیے وسیع تجربہ لے کرآئے ہیں ، ورلڈ کپ میں ہندوستان کے خلاف کھیلنے کا ان کا سابق ​​تجربہ ٹیم کے لیے یقینی فائدہ مند ثابت ہوگا۔ پاکستان سوپر لیگ میں 21 سالہ شاہین آفریدی کافی شاندار رہے  انہوں نے دونوں وارم اپ گیمز میں مجموعی طور پر 4 وکٹیں لے کر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

حسن علی پاکستان  کے لیے اصل بولر ثابت ہوں گے۔حسن  متحدہ عرب امارات میں سست وکٹوں پر سبقت لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ان  کی مختلف چالاکیاں اور گیند کی لمبائی ہندوستانی  بیٹرس کے لیے ایک مشکل صورت حال ہوگی اور انہیں لازمی طور پر سب سے اوپر محتاط انداز میں کھیلنا ہوگا۔

کوہلی اینڈ کمپنی آئی سی سی ورلڈ کپ میں پاکستان کے خلاف اپنا ریکارڈجاری رکھنے کے لیے کوشاں ہے۔ ہندوستان کے پاس روہت ،راہول اور کوہلی کی شکل میں دنیا کے تین بہترین بیٹرس ہیں جبکہ لوور آرڈر میں ہارڈک پانڈیا اور رویندرجڈیجہ ہے جوکہ نہ صرف تیزی سے رنز بناتے ہیں بلکہ نشانے کےتعاقب میں یہ کافی خطرناک ثابت ہوں گے۔فاسٹ بولنگ میں بمراہ کے ہمراہ محمد سمیع  کے ساتھ تیسرے بولر کےلئے تجربہ کار بھونیشورکمار اور شاندار فام میں موجود شاردول ٹھاکر میں کسی ایک کا انتخاب توجہ کا مرکز ہوگا۔

ہندوستانی ٹیم : ویرات کوہلی (کپتان) ، روہت شرما ، کے ایل راہول ، سوریا کمار یادو ، رشبھ پنت (وکٹ کیپر) ، ایشان کشن ، ہاردک پانڈیا ، رویندرا جڈیجہ ، راہول چہر ، روی چندرن اشون ، شاردول ٹھاکر ، ورون چکرورتی ، جسپریت بمرا ، بھونیشور کمار اور محمد سمیع۔

پاکستانی ٹیم: بابراعظم (کپتان)، شاداب خان (نائب کپتان)، آصف علی، فخر زمان، حیدر علی، حارث رؤف، حسن علی، عماد وسیم، محمد حفیظ، محمد نواز، محمد رضوان، محمد وسیم جونیئر، سرفراز احمد، شاہین شاہ آفریدی اورشعیب ملک۔ (اے این آئی)