حیدرآباد ۔انجینئرنگ کالجز کے متعلق آئے دن منفی خبریں پڑھنے کو مل رہی ہیں لیکن اس مرتبہ تو ہندوستان میں انجینئرنگ کالجوں کا بحران منظرعام پر آ چکا ہے کیونکہ آل انڈیا کونسل فار ٹکنیکل ایجوکشن ( اے آئی سی ٹی آئی) نے 1.26لاکھ انجینئرنگ نشستوں کو پی جی اوریوجی کورس میں ختم کر دیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ کالجوں میں تقریبا 50 فیصد نشستیں ختم کر دی گئی ہیں کیونکہ کئی ایسے کالجز موجود ہیں جنہوں نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران داخلوں کی کم سے کم مقدار 30فیصد کے پیمانے کو بھی پورا نہیں کیا ہے ۔ان حالات میں اے آئی سی ٹی آئی نے ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں انجینئرنگ کالجوں میں یا تو مکمل کالج کو ہی بند کردیا ہے یا پھر کالجوں میں نشستوں کی تعداد کم کر دی ہے ۔
ہندوستان میں انجینئرنگ کے بحران کا تشویشناک پہلو یہ بھی ہے کہ اے آئی سی ٹی آئی کو 226 کالجوں کی جانب سے ایسی درخواستیں موصول ہوئی ہیں جس میں انہوں نے اپنے کالج کو بند کرنے کی درخواست دی ہے ۔ کالجوں میں بحران کی تین وجوہات منظر عام پر آئی ہیں ۔ ہندوستان بھر میں اب جبکہ 1.5 لاکھ انجینئرنگ نشستیں ختم کر دی جارہی ہیں اس کی تین وجوہات میں سب سے پہلی وجہ کالجوں میں کم سے کم 30 فیصد داخلے بھی نہیں ہو پا رہے ہیں جبکہ دوسری وجہ خود کالج کی جانب سے تعلیمی مرکز کو مکمل بند کر دینے کی اپیل کی گئی ہے جبکہ تیسری اہم وجہ کالجوں میں مناسب انفراسٹرکچر اور اساتذہ کی عدم دستیابی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ہندوستان بھر میں 2214 کالجز میں 1.20 لاکھ نشستیں کم کر دی گئی ہیں کیونکہ ان کالجوں میں داخلے کی کم از کم مقدار 30فیصد کا پیمانہ بھی مکمل نہیں ہو پایا ہے رواں تعلیمی سال 207 کالجز کی جانب سے 8 ہزار سے زائد نشستوں کی مسلمہ حیثیت کے لیے بھی درخواستیں موصول نہیں ہوئی ہیں ۔ ہندوستان میں انجینئرنگ کالجوں کے بحران کے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے اے آئی سی ٹی کے چیئرمین انیل ڈی سرا سارا بودے نے کہا ہے کہ انجینئرنگ کالجوں میں لاکھوں نشستیں ختم ہونے کی تین وجوہات ہیں سب سے پہلے تو ہر کالج میں کم ازکم داخلوں کی جو شرط رکھی گئی ہے وہ شرط درجنوں کالجز پوری کرنے میں ناکام ہے ۔
گزشتہ پانچ برسوں سے سینکڑوں ایسے کالجز ہیں جنہوں نے 30 فیصد کی داخلوں کی کم سے کم شرط کو پورا نہیں کیا ہے ۔ جبکہ دوسری اہم وجہ یہ ہے کہ کئی کالجوں کے انتظامیہ نے خود تعلیمی مصروفیات ختم کر دینے کی درخواست دی ہے ۔ جبکہ تیسری اہم وجہ کالجوں میں مطلوبہ انفراسٹرکچر اور اہل اساتذہ دستیاب نہیں ہیں جس کے باعث اس سال انجینئرنگ کے علاوہ فارمیسی ،آرٹس ،کرافٹ ،مینجمنٹ ،ہوٹل مینجمنٹ اور آرکیٹیکچر کے کالجوں میں بھی نشستوں کی تعداد کم کر دی گئی ہے ۔جہاں ایک جانب ہندوستان بھر میں انجینئرنگ کالجوں میں نشستوں کی کمی اور کئی کالجوں کے بند ہونے کا مسئلہ درپیش ہے تو اسی دوران 88 نئے تعلیمی اداروں کو اے آئی سی ٹی ای کی جانب سے منظوری دی گئی ہے جس کی وجہ سے 39198 نئی نشستیں فراہم ہوئی ہیں ان میں تاملناڈو سب سے آگے ہے جہاں 15 نئے کالجوں کو منظوری ملی ہے جس میں 5849 نشستیں دستیاب ہوئی ہیں۔