نئی دہلی۔ ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے فیوچر ٹور پروگرام (ایف ٹی پی) کے اگلے مرحلے میں بولی نہیں لگائے گا لیکن اس نے تین ٹورنمنٹوں کی میزبانی کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔ بی سی سی آئی نے یہاں اپنی سپریم کونسل کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا۔ بورڈ دبئی میں اس بارے میں آئی سی سی سے بات چیت کرے گا۔ سمجھا جاتا ہے کہ بی سی سی آئی کے اس فیصلے کے پیچھے خاص طورپر دو اسباب ہیں۔ پہلی وجہ بی سی سی ،آئی آئی سی سی کی بولی کے نئے شروع کئے گئے نظام کے خلاف ہے ۔ دراصل بورڈ کے حکام نے پہلے بات چیت کرکے اس کی مخالفت کی تھی۔ دوسری وجہ کی بات کریں تو بی سی سی آئی کو لگتا ہے کہ آئی سی سی ٹورنمنٹ کا انعقاد اتنا ہی کرکٹ دنیا کے مفاد میں ہے جتناکہ ہندوستان کے مفاد میں ہے ۔
بورڈ کو امید ہے کہ آئی سی سی 2024-31 سائکل سے چمپئنس ٹرافی، ٹی20 ورلڈکپ اور ونڈے ورلڈکپ کی میزبانی دے گا۔ بی سی سی آئی اس بات پر بھی حساس ہے کہ وہ ٹیکس چھوٹ کی ضمانت نہیں دے سکتا ہے ۔ یہ ہندوستان میں کسی بھی آئی سی سی ٹورنمنٹ کی میزبانی کے لئے ایک پہلی شرط ہے ۔ خیال رہے کہ اس برس بی سی سی آئی کی طرف سے منعقد ہونے والے ٹی20 ورلڈکپ کو اب تک ہندوستان کی طرف سے ٹیکس میں چھوٹ نہیں دی گئی ہے ۔ اتنا ہی نہیں یہاں 2023 میں ورلڈکپ کے لئے چھوٹ پر بھی اب تک سوالیہ نشان ہے ۔ بی سی سی آئی حکام نے اعلی کونسل کے اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ جب وہ دبئی جائیں گے تو وہ آئی سی سی کے اعلی حکام سے اس بارے میں بات چیت کریں گے ۔
بورڈ کے کئی اراکین کا خیال ہے کہ بیشتر آئی سی سی تجارتی اسٹیک ہولڈرزکے ہندوستان میں ہونے کی وجہ سے کرکٹ کے عالمی ادارے کے لئے یہ اہم ہے کہ وہ ہندوستان میں عالمی ٹورنمنٹوں کی میزبانی کرے ، کیونکہ آئی سی سی کے تجارتی شراکت دار چاہتے ہیں کہ ورلڈکپ کے میچ ہندوستانی ٹائم زون میں منعقد کئے جائیں۔ دراصل آئی سی سی نے حال ہی میں ایک اجلاس میں 2024-31کی سائکل میں آٹھ عالمی ایونٹس کو منظوری دی ہے جس میں دو ورلڈکپ (2027, 2031)، چار ٹی20 ورلڈ کپ (2024, 2026, 2028, 2030) اور دو چمپئنس ٹرافی(2025, 2029) شامل ہیں۔
آئی سی سی نے حال ہی میں ایک بیان بولی عمل کے بارے میں کہا تھا کہ آئی سی سی بورڈ نے اگلے سائیکل میں تمام مرد، خواتین، انڈر19ٹورنمنٹوں کے لئے میزبانوں کے تعین کرنے کے عمل کو منظوری دی ہے ۔ مرد ٹورنمنٹوں کے انعقاد کے لئے میزبانوں کا فیصلہ تعین عمل کے بعد ستمبر میں کیا جائے گا جو اس مہینے شروع ہوگا۔ آئی سی سی کے حکام اورکچھ ڈائرکٹروں نے تصدیق کی ہے کہ میزبانوں کے تعین کی ایک بنیاد مالیاتی بولیاں ہوں گی۔ سمجھا جاتا ہے کہ اراکین کو بورڈوں کے لئے میزبانی فیس میں بے فرق کے ایک نقطہ سے بھی واقف کروایاگیا ہے ۔ جیسے کہ اس برس اکتوبر۔نومبر میں ہونے والی ٹی20 ورلڈکپ کے لئے بی سی سی آئی اور 2022 میں ٹورنمنٹ کے اگلے ایڈیشن کی میزبانی کرنے والے کرکٹ آسٹریلیا (سی اے ) کے لئے منظوری فیس ایک جیسی نہیں ہے ۔ آئی سی سی نے حالانکہ زوردیکر کہا کہ دونوں بورڈوں کی میزبانی فیس مساوی ہے ۔