حیدرآباد۔ ٹی20 ورلڈ کپ کے سوپر 12 مرحلے کے اختتامی مقابلے ہورہے ہیں لیکن گروپ 2 سے دوسری ٹیم جو سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرے گی اسکا ہنوز فیصلہ نہیں ہوا ہے جبکہ ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل جس ہندوستانی ٹیم کو خطاب کا سب سے مضبوط دعویدار تصور کیا جارہا تھا اس کی سیمی فائنل میں رسائی معلق ہے ۔ہندوستان کی سیمی فائنل میں رسائی کی قسمت کا فیصلہ اب ٹورنمنٹ میں دوسرے درجہ کی تصور کی جانے والی افغانستان کی ٹیم کرے گی۔
گروپ 2 میں اس وقت پاکستانی ٹیم آسانی کے ساتھ سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرچکی ہے جبکہ دوسری ٹیم کےلئے ہندوستان، افغانستان اور نیوزی لینڈ میں مسابقت ہے ۔اس دوڑ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم اس وقت سب سے آگے ہیں کیونکہ اگروہ اتوار کو اپنے آخری مقابلے میں افغانستان کوشکست دیتی ہے تو وہ بغیر کسی اعداد وشمار اور نمبرات کے ہیر پھیر کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرنے والی گروپ سے دوسری ٹیم ہوگی اور پیر کو ہندوستان کا نمیبیا کے خلاف آخری مقابلہ صرف ضابطہ کی کارروائی ہوگا۔
دوسری صورت حال یہ ہوگی کہ اگر کل دوپہر 3:30 بجے کھیلے جانے والے مقابلے میں اگر افغانستان نیوزی لینڈ کوشکست دیتا ہے تو پھر ہندوستان سیمی فائنل میں رسائی کی اپنی تاریخ لکھ سکتا ہے کیونکہ اسی صورت حال میں ہندوستان ، نیوزی لینڈ اور افغانستان تینوں ٹیموں کے جملہ نشانات فی کس 6 ہوجائیں گے اور رن ریٹ کی دوڑ میں ہندوستان سب سے آگے رہے گا۔اس وقت ہندوستان کا رن ریٹ 1.619ہے ،دوسری جانب نیوزی لینڈ کا رن ریٹ 1.277 ہے لیکن اس کے جملہ نشانات ہندوستان کے 4 کے برعکس 6 ہیں اور اگر وہ افغانستان کو شکست دیتاہے تو نیوزی لینڈ کے جملہ نشانات 8 ہوجائیں گے اور وہ رن ریٹ کے مسائل سے دور ہوتے ہوئے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرلے گا۔
ایک اور منظر نامہ یہ ہوسکتا ہے کہ افغانستان نیوزی لینڈ کو شکست دیکر نہ صرف اپنے نشانات کو 6 کرسکتا ہے بلکہ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف ایک بڑی کامیابی سے اپنا رن ریٹ بھی بہتر بنا سکتا ہے ، لیکن ان حالات میں بھی ہندوستان کےلئے یہ فائدہ ہوگا کہ وہ آخری مقابلے میں سیمی فائنل میں رسائی کے تمام تر اعدادوشمار ذہن میں رکھتے ہوئے اس کے مطابق مقابلہ کھیل سکتا ہے اور سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرسکتا ہے ۔الغرض ہندوستان کی سیمی فائنل میں رسائی کا فیصلہ جہاں افغانستان کرسکتا ہے وہیں نیوزی لینڈ کی سیمی فائنل میں رسائی کی قسمت خود اسکے ہاتھ میں ہے۔