میلبورن۔آسٹریلیا ئی ٹسٹ ٹیم میں شامل کئے گئے فاسٹ بولر سین ایبٹ نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ وہ ہندوستان کے خلاف ٹسٹ سیریز میں اپنے کرئیر کا آغاز کریں گے ۔ 28 سالہ ایبٹ آسٹریلیا کے لئے اب تک ایک ونڈے اور چار ٹی 20 میچ کھیل چکے ہیں۔ ان کا واحد ونڈے 2014 میں شارجہ میں پاکستان کے خلاف تھا جبکہ آخری ٹی 20 پچھلے سال نومبر میں پرتھ میں پاکستان کے خلاف کھیلا تھا۔ وہ رواں سال ستمبر میں انگلینڈ میں محدود اوورزکی سیریز کے لئے آسٹریلیائی ٹیم کا حصہ تھے لیکن انہیں کوئی میچ کھیلنے کا موقع نہیں ملا تھا۔ انہوں نے ٹیم کے اندر پریکٹس میچ کھیلے ۔
ایبٹ کا خیال ہے کہ انہوں نے آسٹریلیائی ٹیم اور معاون ٹیم کے ساتھ مل کر قرنطینہ میں گزارے وقت نے انھیں ایک بہترکرکٹر بننے میں مدد فراہم کی اور شیفیلڈ شیلڈ میں اپنی کارکردگی میں بھی بہتری لائی۔ اس کارکردگی کی وجہ سے ایبٹ آسٹریلیا کی 17 رکنی ٹسٹ ٹیم میں شامل ہوگئے ہیں۔
انگلینڈ میں کھیلنے کے بعد فاسٹ بولر متحدہ عرب امارات میں منعقدہ آئی پی ایل میں آسٹریلیائی کھلاڑیوں میں شامل نہیں تھے اور باقی کھلاڑیوں کے ہمراہ وطن واپس آنے کے بعد وہ دوسرے کھلاڑیوں کے ساتھ 14 دن ایڈیلیڈ اوول ہوٹل میں رہے ۔ اس دوران انہیں روزانہ کچھ گھنٹے تربیت دینے کا موقع بھی ملا۔ انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران تربیت سطح کی تھی اور اس سے پہلے انہیں ایسا تجربہ کبھی نہیں ملا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ سیزن کے آغاز میں انہوں نے زبردست بولنگ کی اور شیفیلڈ شیلڈ کے تین میچوں میں 17.92 کی اوسط سے17 وکٹیں حاصل کیں۔
ایبٹ نے کہا کہ اگر انہیں ہندوستان کے خلاف سیریز میں کرئیر کے آغاز کرنے کا موقع ملا تو یہ ان کی بولنگ کی مہارت پر مبنی ہوگا۔ وہ ویسٹرن آسٹریلیا کے خلاف مشکل وکٹ پر89 رنز پر چھ وکٹ حاصل کئے تھے ۔اپنی بولنگ کے علاوہ ایبٹ جو ٹسٹ میچوں میں اپنے کرئیر کا انتظار کر رہے ہیں ، انہوں نے بیٹنگ کرتے ہوئے کہا میں ہارنا پسند نہیں کرتا اس لئے ہر بار بڑا اسکورکرنے یا صفر پر آؤٹ ہونے میں مایوسی ہوتی ہے ۔ جب نویں یا دسویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہو اوریا آپ سے نائٹ واچ مین کا کردار ادا کرنے کے لئے کہا جاتا ہے تو آپ کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ پچ پر پہنچتے ہی گیندوں کو ختم کریں ۔انہوں نے کہا کہ جب میں ناتھن لیون کی جگہ نائٹ واچ مین کی حیثیت سے بیٹنگ کے لئے کچھ سال پہلے نیو ساؤتھ ویلز کے لئے اترا تھا تو میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ میں ایک دن ساتویں نمبر پر بیٹنگ کروں گا۔ میں نے اپنی بیٹنگ پرکام کیا اور آہستہ آہستہ اس میں بہتری لائی۔ مجھے اوپری آرڈر میں کچھ امکانات ملے جن میں میں نے اسکور کیا۔ میں خوش قسمت ہوں کہ اس نے میری بیٹنگ کی صلاحیتوں کو پہچان لیا اور مجھے مواقع فراہم کیے ۔
ایبٹ نے شیفیلڈ شیلڈکو2019-20 کے سیزن میں33.28 کی اوسط سے مظاہرہ کیا اور پھر رواں سیزن میں تسمانیہ کے خلاف فرسٹ کلاس میں اپنی پہلی سنچری بنائی۔ شیفیلڈ شیلڈ ٹورنمنٹ کے تین میچوں میں انہوں نے 130.50 کی اوسط سے 261 رنز بنائے ہیں جس میں ایک سنچری اور دو نصف سنچریاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہیں بیٹنگ آرڈر میں تھوڑا سا اوپر جانے کا موقع ملا تو وہ دونوں ہاتھوں سے اس کا فائدہ اٹھانا چاہیں گے ۔فاسٹ بولنگ آل راؤنڈر ایبٹ نے اعتراف کیا کہ سابق رگبی پلیئر تھامس کارٹر اور نیو ساؤتھ ویلز کنڈیشنگ کوچ راس ہیریج نے ان کی بہترین مدد کی.