Wednesday, April 23, 2025
Homeتازہ ترین خبریںآئندہ 40 دنوں میں ارکان پارلیمنٹ اور انتظامیہ کی نیندیں حرام

آئندہ 40 دنوں میں ارکان پارلیمنٹ اور انتظامیہ کی نیندیں حرام

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ لوک سبھا انتخابات 2019 کے پہلے مرحلے کی رائے دہی کے اختتام کے بعد اسٹرانگ روم میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کی حفاظت انتظامیہ کے لئے جہاں ایک چیلنج ہے وہیں آئندہ تقریبا40 دنوں تک مستقبل کے ارکان پارلیمنٹ کی جان بھی ایک طرح سے اٹکی رہے گی۔ لوک سبھا انتخابات کے لئے اگرچہ اب 6 مراحل میں رائے دہی ہوگی ۔

اس کے علاوہ چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات بھی ہونے جا رہے ہیں اور یہاں رائے دہی متعلقہ ریاستوں میں لوک سبھا انتخابات مرحلہ وار تاریخوں میں ہوں گے ۔ تمام انتخابات کی گنتی آئندہ23 مئی کو ایک ساتھ ہو گی۔

لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے لئے باقی مراحل میں رائے دہی ختم ہونے کے ساتھ ہی اسٹرانگ روم میں ای وی ایم کی حفاظت کے چیلنجز بڑھتے جائیں گے ۔بہرحال پہلے مرحلے کا رائے دہی ختم ہونے کے بعدای وی ایم کو اسٹرانگ روم میں پہنچایا جا چکا ہے ۔ اہم سیاسی جماعتوں کے ساتھ ہی علاقائی جماعتوں کے امیدواروں کے علاوہ آزاد امیدوار سمیت 1279 امیدواروںکا نصیب ای وی ایم میں بند ہو چکا ہے اور اب یہ23 مئی کو کھلے گا۔ 17

ویں لوک سبھا کے عام انتخابات کے پہلے مرحلے میں 18 ریاستوں اوردو مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی91 نشتوں پر1279 امیدواروں نے اپنی قسمت آزمائی ہے ۔ ان امیدواروں میں نتن گڈکری، وی کے سنگھ، ہریش راوت، چراغ پاسوان، اجیت سنگھ، جینت چودھری، اسد الدین اویسی، رمیش پوکھریال نشنک اور جیتن رام مانجھی جیسے اہم قائد شامل ہیں۔ متعلقہ اضلاع کے ا سٹرنگ روم تین سطح کی سیکورٹی کے سائے میں ہے ۔ای وی ایم کی حفاظت کے لئے پولیس، پی اے سی اور پیراملٹر ¸ فورس تعینات ہے ۔

ا سٹرانگ روم کی 24 گھنٹے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے اور سیکورٹی انتظامات اتنی سخت ہے کہ گویا یہاں پرندہ بھی پر نہیں مار سکت۔ اسٹرانگ روم کے باہر ایل ای ڈی اسکرین بھی نصب کئے گئے ہیں، جس کے ذریعہ وہاں موجود سیاسی جماعتوں کے کارکن اسٹرانگ روم کے اندرای وی ایم دیکھ رہے ہیں۔

اس موقع پر بغیرکسی رکاوٹ کے بجلی کی سربراہی کم مشکل نہیں ہے کیونکہ بجلی گل ہونے اور جنریٹرکا بندوبست نہ ہونے کی حالت میں ایل ای ڈی اسکرین بند ہو سکتی ہے ۔ ماضی کے انتخابات کے دوران تکنیکی وجوہات سے ایسے حالات پیدا ہونے لاپروائی یا ای وی ایم میں خرابی کی شکایات بھی سامنے آتی رہی ہیں۔لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے میں18 اپریل کو13 ریاستوں کی 97، تیسرے مرحلے میں23 اپریل کو14 ریاستوں کی 115، چوتھے مرحلے میں29 اپریل کو 9 ریاستوںکی 71، پانچویں مرحلے میں 6 مئی کو 7 ریاستوں کی 51، چھٹے مرحلے میں 12 مئی کو 7 ریاستوں کی 59 اور ساتویں اور آخری مرحلے میں 19 مئی کو 8 ریاستوں کی 59 نشستوں کے لئے رائے دہی ہوگی۔لوک سبھا کی543 نشتوں کے لئے انتخابات میں 10،35،928 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں، جہاں تقریبا 90 کروڑ رائے دہندگان اپنے حق رائے دہی کے ذریعہ ملک کی قیادت کا فیصلہ کریں گے ۔