نئی دہلی۔ لیجنڈری آل راؤنڈر اور ورلڈ کپ جیتنے والے سابق کپتان کپل دیو کا خیال ہے کہ بی سی سی آئی اور ہندوستانی کرکٹ کو بعد کے لیے چیزوں کو چھوڑنے کے بجائے اگلے ورلڈ کپ کے لیے فوری طور پر منصوبہ بندی شروع کرنی چاہیے۔ سال 2022 میں اگلا ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلا جائے گا اور اس سال ہندوستان سیمی فائنل میں رسائی حاصل نہیں کرسکا ہے – یہ پہلی بار آئی سی سی کے آٹھ ایونٹس میں ہوا ہے جب ہندوستانی ٹیم سیمی فائنل میں رسائی حاصل نہیں کرپایا ہے ۔
کپل نے کچھ وجوہات کی نشاندہی کی جس کے نتیجے میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں ہندوستان کی مایوس کن کارکردگی ہوئی۔یہ مستقبل کو دیکھنے کا وقت ہے، آپ کو فوراً منصوبہ بندی شروع کر دینی چاہیے۔ ایسا نہیں ہے کہ ٹیم کو مستقبل دیکھنا نہیں ہے اب صرف ورلڈ کپ ختم ہوا ہے، ہندوستانی ٹیم کی پوری کرکٹ ابھی باقی ہے۔ جاؤ اور منصوبہ بناؤ۔ مجھے صرف یہ لگتا ہے کہ آئی پی ایل اور ورلڈ کپ کے درمیان کچھ فرق ہونا چاہیے تھا لیکن یہ یقینی طور پر کہا جاسکتا ہے کہ آج ہمارے کھلاڑیوں کے پاس بہت سے راستے ہیں لیکن وہ اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ بھرت ارون نے 2 فاسٹ بولروں کا نام لیا جو ہندوستان کے اگلے مشن کا حصہ ہوں گے ۔ کپل نے ایک بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ کچھ کرکٹرز انڈین پریمیئر لیگ کھیلنے کو ترجیح دیتے ہیں اور اس سے پہلے ملک کی نمائندگی کو اہمیت نہیں دیتےاور بی سی سی آئی کو اس پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔
اگرچہ کپل نے اصرار کیا کہ وہ کرکٹرز کے فرنچائز کرکٹ کھیلنے کے خیال کے خلاف نہیں ہیں، لیکن ترجیحات اس کے برعکس ہونا چاہیے۔ جب کھلاڑی ملک کے لیے کھیلنے پر آئی پی ایل کو ترجیح دیتے ہیں تو ہم کیا کہہ سکتے ہیں۔ کھلاڑیوں کو اپنی قوم کے لیے کھیلنے پر فخر کرنا چاہیے۔ میں ان کے مالی حالات نہیں جانتا اس لیے زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتا۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ سب سے پہلے ملک کی ٹیم اور پھر فرنچائزز ہونی چاہئیں۔ میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ وہاں (فرنچائز کے لیے) کرکٹ نہ کھیلیں، لیکن اب ذمہ داری بی سی سی آئی پر ہے کہ وہ اپنی کرکٹ کو بہتر طریقے سے آگے بڑھائے ۔ کپل نے مزید کہا کہ اس ورلڈ کپ میں ہم نے جو غلطی کی ہے اسے نہ دہرانا ہمارے لیے سب سے بڑا سبق ہے۔