Wednesday, April 23, 2025
Homeتازہ ترین خبریںآرٹیکل 370جموں و کشمیر کو تقسیم کرتا ہے

آرٹیکل 370جموں و کشمیر کو تقسیم کرتا ہے

- Advertisement -
- Advertisement -

سرینگر:”آرٹیکل 370“کاجموں و کشمیر ریاست کو علاقائی طور پر تقسیم کرتا ہے۔جب کہ جموں چاہتا ہے کہ اسکی فراہمی کوآئین،کشمیر گھاٹی مرکزی پارٹیوں،بورڈ سے الگ کر دیا جائے۔کشمیری سیاستدانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ 70سالوں کے دوران آرٹیکل 370 کافی حد تک ختم ہو گئی ہے۔

نیشنل کانفرنس اور پیپلزڈیمو کریٹک پارٹی جیسی پارٹیوں کے پاس آرٹیکل 370کے تحت کی گئی ضمانت کو مضبوط کرنے کے اقدامات کے طور پر اعلیٰ درجے کے نظریات،جیسے خود مختاری اور خود حکمرانی ہیں۔

حالانکہ دوسری اور جموں کی پارٹیوں سے بی جے پی اس آرٹیکل کے لئے زور دے رہی ہے۔چار باروزیر اعلیٰ رہے،و نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا کہ آرٹیکل 370کومنسوخ کرنے کا کوئی خواب بھی نہیں دیکھ سکتا۔کشمیر مسئلہ کے مستقل حل تک یہ آرٹیکل رہے گا۔ڈاکٹر فاروق عبد اللہ کا خیال ہے کہ اس آرٹیکل کے ساتھ استحصال یا تنازعہ ملک کے ساتھ جموں و کشمیر کے آئینی تعلقات کو ختم کر دیگا۔

سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کا خیال ہے کہا آرٹیکل 370کی توثیق کشمیر میں علیحد گی پسند جذبات کے سیلاب ے دروازے کھول دے گی۔

مارکس وادی سی پی آئی کے یوسف تاریگامی جیسے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک سیاسی کارڈہے،جسے بی جے پی قومی اتحاد کے نام پر کھیلنا چاہتی ہے۔

ہندوستان مختلف ذاتوں،مختلف مذاہب،اور خطوں کا ملک ہے۔اسکی عظمت،تنوع کے درمیان اتحاد میں ہے۔ تاریگامی کا ماننا ہے کہ آرٹیکل 370کو ختم کرنے کی سونچ رکھنے والے لوگ آگ سے کھیل رہے ہیں۔

ادھر کانگریس پارٹی آرٹیکل 370پر بات کرنے کے بجائے خاموش رہنا پسند کرتی ہے۔

بی جے پی کے لیڈروں نے کہا ”نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی جیسے کشمیری سیاسی جماعتیں لوگوں کے بیچ خود کو پھر سے زندہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں،جنہوں نے لوگوں میں اپنا بھروسہ کھو دیا ہے۔

کئی دیگر لیڈران جو نہ تو نیشنل کانفرنس سے اور نہ ہی پی ڈی پی سے تعلق رکھتے ہیں،وہ بھی مذکورہ آرٹیکل کو منسوخ کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔

آرٹیکل  370کو 17اکٹوبر 1949,کو جموں و کشمیر میں خصوصی حیثیت اور داخلی خود مختاری کو یقینی بنانے کے لئے اپنایا گیا تھا۔

بذریعہ: آئی اے این ایس