گوہاٹی: آسام میں سخت سیکیوریٹی کے درمیان ہفتہ کی صبح نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس(این آر سی) کی فائنل لسٹ جاری کردی گئی ہے۔اور تقریبا 19لاکھ افراد کو اس فہرست سے خارج کردیا گیا ہے۔یہ فہرست ہفتہ کی صبح دس بجے آن لائن کے ذریعہ جاری کی گئی۔جس کے بعد آسام میں غیر قانونی طور پر رہ رہے غیر ملکیوں کی شناخت کرنے کے مشق کی چھا سال سے چل رہی قیاس آرائیوں کا اختتام ہوگیا۔
این آر سی کو آرڈینیٹر پرتک ہجیلہ نے بتایا ہے کہ اس فہرست میں 3,11,21,004کو شامل کیا گیا ہے،جبکہ19,06,657 افراد کو خارج کر دیا گیا ہے۔سیکیوریٹی کے پیش نظر کئی علاقوں میں دفعہ 144بھی نافذ کر دی گئی ہے۔جن لوگوں کے نام حتمی فہرست میں نہیں ہوں گے ان کے لئے بھی انتظامات کئے گئے ہیں۔
واضح ہوکہ ریاست میں سپریم کورٹ کے حکم پر این آر سی اپ ڈیٹ کرنے کام عمل 2013شروع کیا گیا تھا۔این آر سی کے درخواست فارموں کی وصولی کا عمل مئی 2015کے آخر میں شروع ہوا اور 31اگسٹ 2015کو ختم ہوا۔مجموعی طور پر 3,30,27,661 افراد نے 68,37,660 درخواستوں کے ذریعہ اپنے نام درج کئے۔
این آر سی اپ ڈیٹ کا عمل بہت ہے مشقت کا عمل ہے جس میں تقریبا 52,000 ریاستی حکومت کے اہلکار طویل مدت تک اس پر کام کر رہے ہین۔فہرست میں شامل کرنے اور خارج کرنے کے سارے فیصلے یہ قانونی افسران ہی لیتے ہیں۔اس پورے عمل کو احتیاط کے ساتھ اور شفاف انداز میں انجام دیا گیا ہے۔
مسودہ این آر سی جو پچھلے سال شائع ہوا تھا،میں 2,89,83,677افراد فہرست میں شامل کرنے کے اہل پائے گئے۔اطلاع کے مطابق،اس کے بعد36,26,630 افراد کی جانب سے ان کے خراج کے خلاف دعوے موصول ہوئے ہیں۔
حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ فائنل این آر سی سے باہر ہونے والے افراد کو حراست میں نہیں لیا جا ئے گا اور غیر ملکیوں کے ٹریبیونلز (ایف ٹی) میں ان کے کارج ہونے کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں اور اس کے بعد اعلیٰ عدالتوں میں بھی جا سکتے ہیں۔
ایڈیشنل چیف سکریٹری (داخلی و سیاسی) کمار سنجے کرشنا نے کہا کہ ”یہ لوگ پہلے غیر ملکیوں کے ٹریبیونلز (ایف ٹی) سے رجوع کر سکتے ہیں اور ایف ٹی کے فیصلے سے مطمعین نہ ہوں ہوں تو اعلیٰ عدالتوں میں جا سکتے ہیں۔
آسام حکومت اس طرح کی اپیلوں سے نمٹنے کے لئے ریاست میں 400غیر ملکیوں کے ٹریبیونلزقائم کرے گی۔کرشنا نے مزید کہا کہ فائنل این آر سی سے کارج افراد کو ضلعی قانونی خدمات اٹھاریٹی (ڈی ایل ایس اے) کے ذریعہ قانونی امداد بھی فراہم کی جائے گی۔