گو ہاٹی: آسام میں شہریت ترمیمی قانون(سی اے بی) کے خلاف احتجاج کے بعد گوہاٹی میں فافذ کر فیو کو ہفتے کی صبح 9بجے سے سات گھنٹوں کے لئے نرمی کی گئی۔جس کے بعد شہر میں دکا نیں اور بازار کھل گئے۔جبکہ اسکول بند رہے۔کھانے پینے کی اشیاء کی خریداری کے لئے لوگ دکانوں کے آگے قطار میں کھڑے رہے،اور بڑے تعداد میں کاریں پٹرول پمپوں پر جمع پو گئیں۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف پر تشدد مظاہروں کے دوران کم از کم دو افراد کی موت ہو گئی۔جمعرات کو ہزاروں افراد نے کر فیو کو رد کر دیا اور سڑکوں پر نکل آئے،اور مشتعل مظاہرین نے ایک رکن اسمبلی اور ایک سرکل آفیسر کے گھر کو آگ لگادی،جبکہ حکومت نے دو پولیس افسران کو معطل کر دیا۔
آل انڈیا استوڈنٹس یونین (اے اے ایس یو) جو مطاہروں کی سر براہی کر رہی ہے،نے 16دسمبر سے ریاست کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹر ز میں تین روزہ اجتماہی ستیہ گرہ کا اعلان کیا ہے۔اے اے ایس یو کے چیف ایڈ وائزر سموجل بھٹا چاریہ نے جمعہ کے روز ”شہریت تر میمی قانون“منسوخ کریں یا مجھے گرفتار کریں کا نعرہ لگایا۔بھٹا چاریہ نے کہا کہ ریاست بھر میں پد یاترا اور احتجاجی اجلاس کا انعقاد کیا جائے گا اور متنازعہ قانون کے خلاف اشتہار لگائے جائیں گے۔
دریں اثناء،حکام نے مظاہروں کی وجہ سے ہوائی اڈوں،ریلوے اسٹیشنوں اور انٹر نیٹ بس ٹر مینلز پرپھنسے ہوئے سینکڑوں مسافروں کی مدد کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں۔ایک عہدیدار نے بتایا کہ بسیں،پھنسے ہوئے مسافروں کو شہر کے مختلف علاقوں میں پہنچائیں گی۔