لکھنؤ: اتر پردیش میں جن گیارہ اسمبلی نشستوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں،ان میں رامپور اسمبلی نشست بھی شامل ہے۔سماجوادی پارٹی رہنما محمد آعظم خان کے لوک سبھا انتخا بات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد مذکورہ اسمبلی نشست سے استعفی دینے کے بعد یہ نشست خالی ہوئی ہے۔رامپور اسمبلی نشست آعظم خان کی اپنی نشست سمجھی جاتی ہے،جہاں سے وہ 9بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔
اب بھلے ہی آعظم خان نے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی ھاصل کی ہے،لیکن اس وقت سے ہی آعظم کان کے خلاف مقدمے درج کرنے درج کئے جانے شروع ہوئے ہیں،جس اسمبلی ضمنی انتخابات کا اعلان ہونے تک بھی جاری ہیں۔
فی الحال رامپور پولیس نے 27مقدمات کی تفتیش کرتے ہوئے،آعظم خان،ان کی اہلیہ اور راجیہ سبھا کی رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر تحصیل فاطمہ اور ان کے رکن اسمبلی بیٹے عبد اللہ آعظم خان کو تفتیش کے سلسلہ میں ایک بیان دینے کے لئے بلایا ہے،لیکن کسی کے بھی گھر میں موجود نہ ہونے پر پولیس نے آعظم خان کے گھر کے دروازے پر نوٹسوں کی بھر مار کردی ہے اور بہت سارے نوٹس چسپاں کر دئے گئے ہیں،جس سے ان کے گھر کا سارا دروازہ نوٹسوں سے ڈھک گیا ہے۔
آععظم خان کے خلاف اب تک 85سے زیادہ مقدمات درج کئے گئے ہیں۔جن میں زمین قبضہ کرنے،بجلی چوری کرنے،کتاب چوری،بھینس چوری،بکری چوری،اورآئیسکریم پارلر میں توڑ پھوڑ جیسے معاملے شامل ہیں۔ آج انتطامیہ نے آعظم خان کے گھر پر 27
نو ٹسیں چسپاں کر دئے ہیں،اطلاع کے مطابق نوٹس لگا دئے جانے کے فوری بعد پھاڑ دئے گئے ہیں،کس نے پھاڑا معلوم نہیں ہوا ہے۔