امراوتی: آندھراپردیش اسمبلی نے پیر کو وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی کے ساتھ تین دارالحکومتوں کو ترقی دینے کا بل پاس کیا۔جگن موہن ریڈی نے امراوتی کے کسانوں کو انساف کی یقین دہانی کروائی،جو ایک مہینے سے زیادہ عرصے سے اس کے لئے لڑ رہے تھے۔
امراوتی کو ریاستی دارالحکومت کے طور پر ترقی دینے کے لئے 2015 میں منظور شدہ سی آر ڈی اے ایکٹ کو منسوخ کرنے کے لئے کیپیٹل ریجن ڈویلپمنٹ اتھاریٹی ریپل بل 2020 بھی پاس کیا گیا تھا۔
ایوان نے تینوں دارالحکومتوں کی ترقی کے لئے ایک قرارداد بھی پاس کی۔قرارداد کے مطابق،اس اقدام کا مقصد تمام شعبوں کی جا مع ترقی کو یقینی بنانا ہے۔بلوں پر بحث کے جواب میں وزیر اعلیٰ جگن ریڈی نے کہا کہ ”امراوتی سے دارالحکومت منتقل نہیں کیا جا رہا ہے،یہ ایم ایل اے کے ارالحکومت کی حیثیت سے جا ری رہے گا۔انہوں نے کہا ”ہم دوسرے علاقوں میں انصاف کرنے کے لئے صرف دو اور دارالحکومت تیار کر رہے ہیں“۔ریڈی نے کہا کہ وشاکھا پٹنم کاموں کا دارالحکو مت ہوگا۔
امراوتی کے 29 دیہاتوں کے کسانوں نے اپنا احتجاج جاری رکھا،وزیر اعلیٰ نے انہیں یقین دلایا کہ حکومت ان کے ساتھ انصاف کرے گی۔انہوں نے اعلان کیا کہ جن کاشتکاروں نے اپنی زمین دارالحکومت کو دی ہے،انہیں 15 سال تک سالانہ معاوضہ ادا کیا جائے گا،جبکہ پچھلی تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) حکومت نے 10 سال تک معاوضہ دینے کا اعلا ن کیا تھا۔
حکومت نے کاشتکاروں کے لئے سبسیڈی 2500 روپئے ماہانہ سے بڑھاکر 5000 روپئے ماہانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعلیٰ جگن ریڈی نے ٹینوں دارالحکو مت کے فیصلے کی وجوہات بیان کیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ چندرا بابو نائیڈو کی سربراہی والی ٹی ڈی پی حکومت نے امراوتی کی ترقی کو ایک”ریئل اسٹیٹ وینچر“ میں تبدیل کر دیا۔انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم رہنماؤں نے اس خطے کو ریاستی دارالحکومت کے طور پر منتخب کرنے سے قبل امراوتی میں زمین خرید کر اندرونی طور پر تجارت کی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ”آبپاشی پروجیکٹ،پینے کے پانی،کسانوں کے لئے بجلی،صحت،تعلیم اور فلاحی پروگرام،حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔بلوں کی منظوری اور قرارداد نے امراوتی میں جاری سرگرمیوں پر روک لگائی،جو کسانوں اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے احتجاج سے گرما گیا تھا۔احتجاجی مظاہرین کو سکریٹریٹ اور اسمبلی کی طرف جانے سے روکنے کے لئے پولیس نے کچھ مقامات پر لاٹھی چار ج کیا۔لاٹھی چارج میں گنٹور سے تلگو دیشم پارٹی کے رکن پارلیمنٹ،گللا جئے دیو،زخمی ہوگئے۔
اسمبلی میں بلوں پر بحث کے دوران اسپیکر ٹی سیتا رام نے اندرونی تجارت کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔اسپیکر نے انہیں یقین دلایا کہ حکومت تحقیقات کا حکم دے گی،اور اس میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کرے گی۔کسان،جنہوں نے 2015میں امراوتی کو ریاستی دارالحکومت کی حیثیت سے ترقی دینے کے لئے 33,000 ایکڑ اراضی دی تھی،ان کا کہنا ہے کہ بڑے سرما یے کے کاموں میں تبدیلی سے ان کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔
امراوتی میں دارالحکومت بنانے کی چندرابابو کی کوشش تھی۔سنگاپور کی حکومت نے امراوتی کے لئے ماسٹر پلان تیار کیا تھا۔جس کا سنگ بنیاد وزیر آعظم نریندر مودی نے اکتوبر2015میں رکھا تھا۔اس شہر کو ایک لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ لاگت سے دریائے کرشنا کے کنارے تیار کرنے کا منصوبہ تھا۔