حیدرآباد: آندھرا پردیش کی کابینہ نے چہارشنبہ کے روز پولا ورم ہائیڈل پاور پروجیکٹ معاہدہ کے 3,216.11کروڑ روپئے منسوخ کرتے ہوئے ریورس ٹینڈرنگ کے عمل میں نئے ٹینڈرز طلب کرنے کا مطالبہ کیا۔وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے اس میٹنگ کی صدارت کی،جس میں،تلگو دیشم پارٹی کی حکومت کی جانب سے نو یوگ انجینئیرنگ کمپنی لمیٹیڈ کو دیا گیا معاہدہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔اس اجلاس میں نو یوگا کو دی جانے والی پیشگی رقم کی وصولی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
دوسرا بڑا معاہدہ ہے جو نو یوگ نے کھو دیا ہے۔اگسٹ میں،حکومت نے پولاورم آبپاشی پروجیکٹ سے متعلق کاموں کے معاہدے پر تقریبا 3000کروڑ روپئے کا معاہدہ کیا تھا۔مرزی حکومت گوداوری ندی کے کنارے تعمیر کئے جا رہے 58,000کروڑ روپیوں کے پولاورم پروجیکٹ کوفنڈ دے رہا ہے۔اسے آندھرا پردیش تنظیم نو ایکٹ 2014کے تحت قومی پروجیکٹ قرار دیا گیا تھا۔
جگن کی کابینہ نے پچھلی پٹنم پورٹ پرائیویٹ لمیٹیڈ(ایم پی پی ایل) کو الاٹ کی گئی 412.5ایکڑ اراضی کی منظوری بھی واپس لے لی،کیونکہ کمپنی نے نہ تو کام شروع کیا اور نہ ہی دی گئی زمین کا کرایہ ادا کیا۔