بجنور۔آوارہ کتوں کے حملے میں ایک خاتون کے ہلاک ہونے کےبعد عوام نے انتطامیہ پر اپنا شدید غصہ دکھایا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ آوارہ کتوں سے راحت دلوانے کےلئے فوری اقدامات کئے جانے ورنہ وہ مجوزہ انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے۔تفصیلات کے بموجب ایک چونکا دینے والے واقعہ میں ایک 30 سالہ خاتون اس وقت شدید زخمی ہوگئی جب وہ اپنے مویشیوں کے لئے چارہ جمع کرنے کے بعد گھر لوٹ رہی تھی کہ آوارہ کتوں کے ایک ٹولے نے حملہ کردیا۔
خاتون دواخانہ لے جاتے ہوئے راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔ یہ واقعہ حسن پور پولیس سرکل کے تحت بجنورہ گاؤں میں اس وقت پیش آیا جب نتھیا نامی خاتون کو کتوں نے کاٹ لیا۔ اس کے چہرے، پیٹ اور گلے پر گہرے زخم تھے۔ اس کے اہل خانہ اسے بے ہوشی کی حالت میں حسن پور کمیونٹی سینٹر لے گئے لیکن اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔ گاؤں والوں نے کہا ہے کہ آوارہ کتوں کی بھرمار علاقے میں ایک خطرہ بن چکی ہے۔ کتوں نے اس سے قبل پڑوسی کنٹا، دیپ پور، رام پور اور بھابھا گاؤں میں لوگوں پر حملہ کیا ہے ۔ گزشتہ سال دسمبر میں آوارہ کتوں کے ایک ٹولے نے ایک 15 سالہ لڑکی کو اس کے گھر کے قریب اس وقت مار ڈالا جب وہ اپنے گاؤں حسین پور میں کچرا پھینکنے کے لیے گھر سے باہر نکلی تھی۔
اگرچہ چھوٹے بچوں پر کینائنز چارج کرنے کی کافی کثرت سے اطلاع دی جاتی ہے لیکن آوارہ کتوں کا بالغوں پر حملہ کرنا اور انہیں مارنا کم ہی ہوتا ہے۔ عوام نے مقامی انتظامیہ سے فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر آئندہ انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے۔اس وقت گاؤں میں ایک خوف اور غصہ کا ماحول ہے کیونکہ ایک جانب آوارہ کتوں کے ٹولوں سے عوام پریشان ہے تو دوسری جانب انتظامیہ اور حکام کی جانب سے چشم پوشی سے ان میں غصہ پایا جاتا ہے ۔