Monday, June 9, 2025
Homesliderآٹھویں جماعت کے نصاب میں قرآن کو دہشت گردی سے جوڑنے  کی...

آٹھویں جماعت کے نصاب میں قرآن کو دہشت گردی سے جوڑنے  کی سازش،مسلمانوں میں غصہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ انگلش میڈیم کی آٹھویں جماعت کے سماجی علوم کے کوئشن بنک کے صفحہ 187پرقرآن مجید کو  دہشت گرد ی سے جوڑنے کی سازش کی گئی ہے کیونکہ دہشت گردکی تعریف  کےلئے جو تصویر استعمال کی گئی ہے اس میں قرآن کریم کو دیکھا نے کی کوشش کی گئی ہے ۔اس تصویر کو دیکھنے کے بعد مسلمانوں میں شدیدغصہ پایا جاتا ہے کیونکہ آٹھویں جماعت کے معصوم طلبہ کو  دہشت گرد کی تعریف  سمجھانے کی جو کوشش کی گئی ہے اس کے درپردہ مسلمانوں کی شبہہ کو دہشت گرد ثابت کرنا کا زہر کھولا جارہا ہے ۔

تفصیلات کے بموجب انگلش میڈیم کے سماجی علوم کے کوئشن بنک کے صفجہ 187 پر جو سبق ہے وہ  ‘‘قومی تحریکیں ۔آخری مرحلہ 1919۔1947 ’’نام سے موجود ہے ۔ اس سبق کے نیچے 5 تصاویر موجود ہیں جس میں تحریک عدم تعاون، ستہ گرہ ، نیشنل کانگریس ، دہشت گرد اور سیول نافرمانی  کےعنوان کے تحت ہندوستان کی آزادی کے حصول کےلئے کی جانے والی تحریکات  سے طلبہ کو واقف کروانے کی کوشش کی گئ ہے جبکہ ان تحریکات سے اس دہشت گرد کی  تصویر کا دور دور تک کوئی لینا دینے نہیں کیونکہ ہندوستان کی آزادی کے لئے چلائی جانے والی تحریکات  سے  دہشت گردی  کا کوئی تعلق نہیں تھا  لیکن اس کے باوجود یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس تصویر کو اس سبق میں جان بوجھ کر شامل کیا گیا ہے ۔

دہشت گرد کے نام سے شامل اس تصویر کو دیکھنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسلام اور قرآن مجید کو نشانہ بنایا گیا ہے کیونکہ دہشت گرد کے عنوان سے جو تصویر شامل کی گئی ہے اس میں ایک شخص نقاب سے اپنا چہرہ  چھپا یا ہوا ہے ،اس کے سیدھے ہاتھ میں راکٹ لانچر ہے جبکہ بائیں ہاتھ میں وہ ایک کتاب تھامے ہوئے ہے  اور کتاب کی تصویر دیکھنے کے بعد اندازہ ہوجاتا ہے کہ قرآن پاک کو ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

سب سے پہلے تو سوال یہ پیدا  ہوتا ہے کہ ہندوستان کی آزادی کی تحریکات کی تفصیلات کےلئے شامل کردہ اس سبق میں دہشت گرد یا دہشت گردی کا کیا تعلق ہے ؟بلکہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ تصویر ایک منظم سازش کے تحت اس میں شامل کی گئی ہے کیونکہ اس صفحہ پر تصویر کے نیچے کلیدی الفاظ،تشریح اور معنی  کے تحت  نیشنلزم ، سیکولر ، ٹریریسٹ ،ایکسٹریمسٹ ، ستہ گرہ ،نان کوآپریشن  اور اس طرح کے الفاظ کو شامل کیا ہے ۔ان الفاظ میں دہشت گرد کو چھوڑ کرتمام الفاظ ہندوستان کی آزادی میں آخری عہد میں ہونے والی تحریکات کی ترجمانی کرتے ہیں ۔

دہشت گرد کے نام سے شامل کی جانے والی یہ تصویرکا اصل مقصد یقیناً ہندوستان کی آنے والی نسلوں کے ذہنوں میں زہر ، نفرت اور سماج کو منقسم کرنے کے بیچ بونا ہے اور اسلام کے ہمراہ مسلمانوں کو دہشت گرد  بتا نا ہے  ۔یہ کتاب بریلینٹ سیریز کی ہے  جسے وی جی ایس پبلشرز،نبولی گوڑہ ،کاچی گوڑہ ،حیدرآباد نے شائع کیاہے ۔تلنگانہ حکومت اور، حیدرآباد کے سیاسی قائدین  اور  شعبہ تعلیم کو اس پر فوری حرکت میں آنے کی ضرورت ہے اوراس منظم شازش کے درپردہ کارفرما خاطیوں کو سزا دینے کے علاوہ ان کتابوں کو بازار سے ہٹانے اور نصاب کو درست کرنے کی مانگ کی جارہی ہے ۔