نئی دہلی۔ دہلی کے رانی جھانسی روڈ کے نزدیک اناج منڈی میں لگی شدید آگ سے متاثر ہوئے لوگ پریشان ہوکر اپنوں کی تلاش میں دواخانوں کے چکر لگا رہے ہیں لیکن کوئی مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے انہیں بہت دقت کا سامنا کرنا پڑ رہاہے ۔
لوک نائک جے پرکاش اسپتال(ایل این جے پی) میں موجود قاسم نام کے ایک شخص نے کہا کہ اس کے سسر اس جیکٹ فیکٹری میں کام کرتے تھے جس میں آگ لگی ہے اور ابھی تک ان کا کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے ۔ ثناءاللہ نام کے ایک دیگر شخص نے کہا کہ اس کی پھوپھی کا بیٹا اس فیکٹری میں کام کرتا تھا اور ابھی اس کے بارے میں بھی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے ۔
الیاس نام کے ایک شخص نے کہا کہ اس کے جاننے والے ایک شخص مشرف کی حادثے میں موت ہوگئی ہے ۔وہ اترپردیش کے بجنور ضلع کا رہنے والاتھا۔ دواخانوں میں مشرف کی لاش دیکھنے تو دی گئی لیکن اسے لے جانے کی اجازت پوسٹ مارٹم کے بعد ہی دی جائے گی۔
یادرہے کہ دہلی کے رانی جھانسی روڈکے نزدیک اناج منڈی میں ایک چارمنزلہ عمارت میں اتوارکی صبح شدید آگ لگ گئی جس میں کم ازکم 43 افرادکی دم گھٹنے سے موت ہو گئی اور مرنے والوں کی تعداد میں ابھی مزید اضافہ ہو سکتاہے ۔ فائر بریگیڈ کے افسر کے مطابق واقعہ کی اطلاع صبح پانچ بجکر20 منٹ کے قریب موصول ہوئی اور اس کے بعد فوری طور پر فائر بریگیڈ کی25 سے زائدگاڑیوں کو موقع پر بھیجا گیا ۔ عمارت سے باہر نکالے گئے لوگوں کو نزدیکی لوک نائک جے پرکاش اسپتال (ایل این جے پی ) اور ہندو را ؤاسپتال میں علاج کے لئے بھیجا گیا ۔
حادثے میں دم گھٹنے کی وجہ سے کم از کم43 افرادکی موت ہوگئی ہے اور بڑی تعداد میں دونوں دواخانوں میں لوگوں کا علاج کیا جا رہا ہے ۔ ایل این جے پی¸ دواخانہ میں لائے گئے34 افرادکی موت ہو چکی ہے اور بڑی تعداد میں زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے ۔ اس دوران نیشنل ڈیزاسٹررسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کا عملہ مو قع پر پہنچ گیا ہے ۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو تنگ گلیاں ہونے کی وجہ سے جائے وقوعہ پر پہنچنے میں کافی مشقت کرنی پڑی ۔