Sunday, June 8, 2025
Homesliderاترپردیش  میں آج سخت سیکورٹی، ڈرون سے نگرانی

اترپردیش  میں آج سخت سیکورٹی، ڈرون سے نگرانی

- Advertisement -
- Advertisement -

لکھنؤ/ پریاگ راج۔ اتر پردیش کے بڑے شہروں میں جمعہ کی نماز اور اگنی پتھ اسکیم پر ہونے والے احتجاج کے پیش نظر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔حکام نے بتایا کہ حساس علاقوں میں ڈرون سے نگرانی کی جائے گی۔جبکہ ریاست بھر میں پولیس کو جمعہ کی نماز کے لیے ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ حکومت نے کسی بھی چھیڑ چھاڑ کو روکنے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر اضافی ریاستی اور مرکزی نیم فوجی دستے تعینات کیے ہیں۔

اس کے علاوہ پی اے سی کی 200 کمپنیاں اور ریپڈ ایکشن فورس کی 50 کمپنیاں بھی امن برقرار رکھنے کے لیے ریاست میں تعینات کی گئی ہیں۔پریاگ راج، کانپور، لکھنؤ، مراد آباد اور سہارنپور میں سیکورٹی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔10 جون کو کچھ اضلاع میں نماز جمعہ کے بعد تشدد کے الزام میں اب تک نو اضلاع میں 357 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم، اوینیش اوستھی اور ڈی جی پی ڈی ایس چوہان نے سینئر پولیس اور ضلعی عہدیداروں سے کہا ہے کہ جمعہ کو کسی بھی قسم کی کوتاہی کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ایک مقامی عہدیدارنے کہا کہ پولیس اور انتظامی عہدیداروں کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں ممتاز مذہبی رہنماؤں کے ساتھ تعاون کریں اور ان سے بات چیت کریں۔

حکام نے کہا  کہ سی سی ٹی وی، ویڈیو کیمرے اور ڈرون کا استعمال تمام حساس مقامات پر ضرورت کے مطابق استعمال کیا جائے گا اور پولیس کی جانب سے سیکٹر پلان کو نافذکیا جائے گا۔اے ڈی جی، لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے کہا کہ 53 اضلاع کو دو زمروں کے تحت شناخت کیا گیا ہے: انتہائی حساس اور حساس۔24 انتہائی حساس اضلاع میں پریاگ راج، لکھنؤ، کانپور، امبیڈکرنگر، ایودھیا، وارانسی جبکہ 29 حساس اضلاع میں ایٹا، مین پوری، قنوج، بارہ بنکی اور دیگر شامل ہیں۔

انہوں نے کہا یہ 53 اضلاع جمعہ کو ڈی جی پی ہیڈکوارٹر کی نگرانی میں ہوں گے۔ انتہائی حساس اضلاع کی تنگ گلیوں اور گلیوں میں نگرانی کے لیے ڈرون کا استعمال کیا جائے گا۔ضلع کے پولیس سربراہان اور اضلاع کے پولیس کمشنروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ جمعہ کو ڈی جی پی ہیڈکوارٹر کو گھنٹے کے حساب سے اپڈیٹس دیں۔وہ مذہبی رہنماؤں کے ساتھ ہونے والی امن ملاقاتوں کا ریکارڈ بھی شیئر کریں گے، فورس کی تعیناتی کے ساتھ تشدد کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات جس میں نوجوانوں کے ساتھ سمواد بھی شامل ہے۔

لکھنؤ کے پولس کمشنر ڈی کے ٹھاکر نے کہا کہ حساس علاقوں میں کافی فورس تعینات کی گئی ہے اور مذہبی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی جارہی ہیں۔انسپکٹر جنرل آف پولیس (پریاگ راج رینج) ڈاکٹر راکیش سنگھ نے کہانماز جمعہ کے لیے سیکورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے ہیں اور شناخت شدہ جگہوں پر فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ ہم نے امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے سیکٹر وار سیکورٹی منصوبہ تیار کیا ہے۔ ایک درجن سے زائد شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

ڈیجیٹل رضاکاروں کے علاوہ سائبر کرائم ٹیموں نے سوشل میڈیا پر کڑی نظر رکھی ہوئی ہے اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ توہین آمیز یا اشتعال انگیز تبصرے پوسٹ نہ کریں یا ایسی ویڈیوز اپ لوڈ نہ کریں ورنہ اس کے خلاف سخت کارروائی شروع کی جائے گی۔اعظم گڑھ، بلرام پور، گونڈا، بستی، میرٹھ، آگرہ، متھرا میں پولیس نے فرضی مشقیں کیں، جبکہ مذہبی رہنماؤں نے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔