اجمیر: اجمیر درگاہ کے خادموں اور بڑی تعداد میں دیگر مسلمانوں نے راجستھان میں جمعہ کے روز شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے خلاف احتجاجی مارچ کیا۔مظاہرین نے اجمیر درگاہ کے دیوان زین العابدین علی خان پر سی اے اے کے تعلق سے مسلمانوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے،ان کا کا پتلا جلایا۔
ایک خادم سرور چشتی نے کہا ”اس ایکٹ کا منسوخ کیا جانا چاہئے،کیانکہ اس سے آئین کی تجویزپر حملہ ہوتا ہے“۔اس سلسلہ میں وزیر آعظم نریندر مودی کو ایک خط بھی بھیجا یا ہے۔
احتجاجی مارچ درگاہ بازار سے گزرگزرتے ہوئے کلکٹریٹ پراختتام پذیر ہوا۔اس سے قبل اجمیر درگاہ کے دیوان نے اعلان کیا تھا کہ مسلمانوں کو شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) سے ڈرنے کی ضرارت نہیں ہے،کیونکہ یہ ان کے خلاف نہیں ہے اور ان کی شہریت بھی خطرے میں نہیں ہے۔
واضح ہو کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کو لیکر ملک کی عوام خاصکر اقلیتوں میں کافی ناراضگی ہے اور ملک کے مختلف شہروں میں اس ایکٹ خلاف پر زور احتجاج کیا جا رہا ہے۔اور ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ساتھ ہی اس قانون کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ایسے میں کچھ مسلم شخصیتیں سی اے اے کے مسلم مخالف قانون نہ ہونے کی بات کہہ کر مسلمانوں کو سمجھانے کی کو شش کر رہے ہیں۔
اسی طرح اجمیر درگاہ کے دیوان نے بھی مسلمانوں سے کہا تھا کہ مذ کورہ قانون مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔جس پر اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اجمیر میں درگا ہ کے خادموں اور دیگر افراد نے احتجاج کیا اور دیوان زین العابدین علی خان کا پتلا نظر آتش کیا۔