ریاض۔ سعودی عرب کی وزارت تعلیم نے محکمہ صحت کے حکام کی سفارش پر احتیاطی تدبیر کے طور پر تمام اسکولوں، سرکاری و نجی تعلیمی اداروں، یونیورسٹیوں اور تکنیکی اداروں کو عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔اس فیصلے پر پیر 9 مارچ سے عمل شروع ہوچکا ہے ۔
وزارت تعلیم نے تدریسی عمل کی معطلی کے دوران آن لائن ایجوکیشن پروگرام کا بھی اعلان کیا ہے۔سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت تعلیم نے اپنے ٹوئٹ میں بیان جاری کر کے کہا ہے کہ یہ فیصلہ سرکاری و خانگی اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں طلبہ و طالبات اور تدریسی و انتظامی عملے کی سلامتی اور صحت کے تحفظ کی خاطر کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’14 رجب 1441ھ مطابق 9 مارچ 2020 سے تا اطلاع ثانی سعودی عرب کے تمام صوبوں اور کمشنریوں میں تعلیم سرگرمیاں عارضی طور معطل کر دی گئی ہیں۔ یہ پابندی سرکاری وخانگی اسکولوں، تعلیمی اداروں، کالجوں، یونیورسٹیوں، سرکاری و نجی پیشہ ورانہ و تکنیکی تربیت جنرل کارپوریشن پر لاگو ہوگی۔
وزارت تعلیم نے اطمینان دلایا ہے کہ تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا فیصلہ احتیاطی تدبیر کے طور پر کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے کوئی تشویش میں مبتلا نہ ہو۔تمام افراد حفاظتی اقدامات اورتدابیر کی پابندی کریں اور صحت کے حوالے سے ہدایات پر عمل کریں تاکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ تعلیم کی بحالی کے لیے متعلقہ کمیٹی نئی صورتحال کا جائزہ لیتی رہے گی۔دریں اثنا ریاض اور مدینہ کی میونسپلٹیوں نے کورونا وائرس سے بچانے اور صحت عامہ کی خاطر احتیاطی تدابیر نافذ کی ہیں۔ایس پی اے کے مطابق ریاض میونسپلٹی نے رپورٹوں کے تناظر میں بازاروں، ریستورانوں اور دکانوں پر پابندی عائد کی ہے کہ وہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور اپنے صارفین کی سلامتی کی خاطر حفاظتی احتیاطی تدابیر کریں۔
ریاض میونسپلٹی نے مالز کے مالکان کو ہدایت دی ہے کہ وہ واش روم اور مالز کے تمام حصوں میں جراثیم کش ادویات کا سپرے کرائیں۔ریستورانوں میں ویٹرز کو حفاظتی ماسک پہننے اور باربر شاپز کے کارکنوں کو دستانے اور حفاظتی ماسک کے استعمال کی تاکید کی گئی ہے۔
مدینہ میونسپلٹی نے شاپنگ ٹرالی پر جراثیم کش ادویات کا سپرے کرایا ہے۔ دکانداروں اور کارکنان کے لیے سینیٹائزر کا استعمال ضروری قرار دے دیا۔کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے والی دکانوں کے کارکنان اور حجامت کی خدمات انجام دینے والی دکانات کے کارکنوں کو دستانے اور حفاظتی ماسک استعمال کرنے اور صفائی کی سخت تاکید کی گئی ہے۔
علاوہ ازیں تاریخی مقامات اور شہر کے مرکزی علاقے میں صحن اور فٹ پاتھ دھلوائے گئے ہیں۔ سعودی عرب کے تمام ادارو ں میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر کی مہم جاری ہے۔دینہ منورہ اسلامی یونیورسٹی نے کتب میلہ اور تقریب تقسیم اسناد کے پروگرام ملتوی کر دیے ہیں۔
یونیورسٹی میں متعدد ثقافتی و علمی پروگرام بھی معطل کر دیے گئے ہیں۔ کارکنان کے لیے فنگر پرنٹ کا عمل غیر ضروری قرار دے دیا گیا ہے۔گورنر جازان شہزادہ محمد بن ناصر بن عبدالعزیز نے گورنریٹ، کمشنریوں اور تحصیلوں کے ملازمین کو فنگر پرنٹ کے استعمال سے روک دیا۔مکہ میونسپلٹی نے احتیاطی تدبیر کے طور پر پھولوں کے میلے کا انعقاد ملتوی کر دیا ہے۔