Thursday, April 24, 2025
Homesliderاردو کے نام پر قتل  کے متعلق بیان ، کرناٹک کے وزیر...

اردو کے نام پر قتل  کے متعلق بیان ، کرناٹک کے وزیر داخلہ کو گرفتار کرنے کا مطالبہ

- Advertisement -
- Advertisement -

بنگلورو۔ کرناٹک کانگریس نے پولس میں شکایت درج کروائی ہے اور ریاستی وزیر داخلہ اراگا جانیندر اور بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری سی ٹی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ بنگلورو میں ایک نوجوان کے قتل کے سلسلے میں اپنے اشتعال انگیز بیانات کے لیے روی اس کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔تفصیلات کے بموجب 22 سالہ چندرو کوجے جے میں قتل کیا گیا تھا۔ بنگلورو کے نگر تھانے کی حدود میں منگل کی آدھی رات کو روڈ ریج معاملے میں اس نوجوان کا قتل ہوا تھا ۔کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی نے ملیشورم پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ہے ۔کانگریس لیڈرمنوہر کی قیادت میں ایک وفد نے شکایت درج کروا ئی ہے  اورکہا کہ ان بیانات کا مقصد پورے  مسلم سماج  کو متاثر کرنا ہے۔

جانیندر نے کہ چندرو کا قتل ملزمین کے ساتھ اردو میں بات کرنے پر کیا گیا تھا۔ قتل اردو میں بات کرنے سے انکار کرنے اور کنڑ زبان میں بات کرنے پر اصرار کرنے پر کیا گیا ہے۔ اسے چاقو مارکرقتل کیا گیا تھا۔ پولیس نے چند افراد کو گرفتار کیا ہے اور دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ وزیر داخلہ نے اس ضمن  میں کہ یہ ایک وحشیانہ واقعہ ہے۔ جھگڑے کے بعد انہوں نے اچانک اسے چاقو مار کرقتل کردیا ہے۔ میں نے پولیس سے کارروائی شروع کرنے کو کہا ہے ۔بعد ازاں وزیر نے پیچھے ہٹتے ہوئے اپنے بیان پر معافی مانگ لی۔ انہوں نے واضح کیا کہ قتل روڈ رنجش کا نتیجہ ہے۔قومی جنرل سکریٹری اور بی جے پی ایم ایل اے سی ٹی روی نے اس معاملے پر بھی بندوق تان لی تھی کہ چندرو کو کنڑ میں بولنے پرقتل کیا گیا تھا۔

واقعہ کو الگ تھلگ نہیں دیکھا جانا چاہئے اور ایسی ذہنیت کے پیچھے اشتعال انگیزی ہوتی ہے۔ کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے کرناٹک میں بھی ہو سکتا ہے۔ میں اس واقعہ کی مذمت کرتا ہوں۔ ترقی پسند سوچ رکھنے والوں نے اس واقعہ پر آنکھیں بند کر لی ہیں۔ اپوزیشن کانگریس اور جے ڈی (ایس) نے دونوں لیڈروں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ وزیر داخلہ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے سدارامیا نے انہیں ایک نااہل وزیر قرار دیا۔ اس نے بجرنگ دل کارکن ہرشا کے قتل اور میسورو اجتماعی عصمت دری مقدمہ  میں اس طرح کے بیانات دیئے تھے۔ وہ قلمدان برقرارنہیں رکھ پا رہے ہیں۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایسا شخص ہمارا وزیر داخلہ ہے۔سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی نے کہا کہ وزیر داخلہ اپنے کام کے متعلق سنجیدہ نہیں ہیں۔ اس نے ہندوکے بجائے دلت کا لفظ استعمال کیا تھا۔ یہ ایک معمولی سا بیان ہے۔ اس نے ریاست میں بھی قتل کے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھانا شروع کردیا ہے۔