کابل ۔ افغانستان میں کابل ایرپورٹ کے باہر ہوئے دو دھماکے میں انسانی جانوں کے جانے کے بعد اسلا می تعاون تنظیم (او آئی سی) کی جانب سے دیے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ وجوہات سے قطع نظرہرقسم کی دہشت گردی کے خلاف او آئی سی کا موقف واضح ہے اور یہ تنظیم افغانستان میں حملے کی شدید مذمت کرتی ہے ۔اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے افغانستان کے دارالحکومت کابل کے حامد کرزئی بین الاقوامی ایرپورٹ پر دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کی ہے ۔
تنظیم کی جانب سے دیے گئے تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ وجوہات سے قطع نظر ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف او آئی سی کا موقف واضح ہے اور یہ تنظیم افغانستان میں حملے کی شدید مذمت کرتی ہے ۔حملے میں جانیں گنوانے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرنے کے علاوہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیاگیا ہے ۔
کابل حامد کرزئی بین الاقوامی ایرپورٹ کے قریب علاقے سے انخلاءکی کوششیں جاری تھیں کہ اس دوران ہونے والے دھماکے سے بہت سے لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔اس حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی ہے جس کے بعد کئی ممالک اور طالبان نے ان کی مذمت کی ہے ۔
افغانستان سے جرمن فوجیوں کاانخلا مکمل
علاوہ ازیں جرمن فوج سے تعلق رکھنے والا آخری طیارہ اور فوجی ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند پہنچ گئے ۔جرمن وزیر دفاع این گریت کرامپ کیرین بائیو ر نے کہا ہے کہ جرمن فوجیوں کا افغانستان سے انخلا مکمل ہو گیا ہے ۔ کرامپ نے کہا ہے کہ جرمن فوج سے تعلق رکھنے والا آخری طیارہ اور فوجی کل شام ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند پہنچ گیا ہے ۔اس ملک سے 5347 افراد کی نقل مکانی کو ممکن بنانے کا ذکر کرنے والے جرمن وزیر نے کہا کہ کل کابل ایرپورٹ پر دھماکے کے وقت جرمن کمانڈر نے ہنگامی طور پر ٹیک آف کا حکم دیتے ہوئے با حفاظت ایرپورٹ سے روانہ ہونے میں کامیابی حاصل کر لی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کل کے حملوں نے کابل سے انخلا کے عمل کے غیر معینہ مدت تک جاری نہ رہ سکنے کا واضح طور پر مظاہرہ کیا ہے ۔ علاوہ ازیں طالبان کے31 اگست کے بعد انخلا کی اجازت نہ دینے کے حکم نے اس عمل کو ناممکن بنا ڈالا ہے ۔