میڈرڈ ۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس کا شکار ہو کر مرنے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ 12 ہزار سے بڑھ گئی ہے جبکہ ا سپین نے وبا میں کمی آنے پر اپنی معیشت کے کچھ حصوں کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا کے 190 سے زائد ملکوں میں اب تک 18 لاکھ سے زائد افراد عالمی وبا سے متاثر ہوئے ہیں۔وائرس سے مرنے والوں اور متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد امریکی شہریوں کی ہے۔
امریکہ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ڈیڑھ ہزار سے زائد مریض کورونا سے ہلاک ہوئے جبکہ جملہ تعداد 22 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ متاثرہ افراد کی تعداد پانچ لاکھ 55 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ یورپ میں سامنے آنے والے ساڑھے نو لاکھ مریضوں میں سے 77 ہزار سے زائد ہلاک ہو چکے ہیں۔اٹلی میں ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار کے لگ بھگ ہے جبکہ اسپین میں 17 ہزار، فرانس میں 14 ہزار 400 اور برطانیہ میں 10 ہزار 600 سے زائد شہری کورونا وائرس سے ہلاک ہوئے ہیں۔
ا سپین میں وبا سے ہلاکتوں میں کمی آنے کے بعد اسپین نے پیر کو بعض علاقوں میں فیکٹریوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فرانس اور امریکہ میں بھی کورونا وائرس سے ہلاکتوں میں کمی آئی ہے۔اسپین میں گزشتہ ہفتے ہلاکتوں کی تعداد میں کمی آئی تاہم اتوار کو ایک بار پھر اضافہ دیکھنے میں آیا۔اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانشز نے کہا ہے کہ ابھی کامیابی بہت دور ہے۔ اپنے خطاب میں اسپین کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہم سب دوبارہ سے گلیوں میں نکلنے کو بے تاب ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی ہماری خواہش ہے کہ اس جنگ کو جیتا جائے اور وبا کے دوبارہ حملے سے بچا جائے۔
وائرس سے بری طرح متاثرہ یورپ کے ملک اٹلی میں تین ہفتوں کے بعد گزشتہ دنوں ہلاکتوں میں تیزی سے کمی دیکھی گئی ہے۔علاوہ ازیں چین میں حکام نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے 108 افراد میں کورونا ٹسٹ مثبت آیا ہے جو ایک دن میں اس طرح کی سب سے بڑی تعداد ہے۔چین میں حکام کو خدشہ ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے کورونا معاملات کی وجہ سے ملک میں وائرس دوبارہ پھیل سکتا ہے۔چین کے نینشل ہیلتھ کمیشن نے کہا ہے کہ روس سے چین کے صوبے ہیلونگنج میں داخل ہونے والے 49 چینی شہریوں کا کورونا ٹسٹ مثبت آیا ہے۔
ورلڈ بینک نے خبردار کیا ہے کہ وائرس کے پھیلنے اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے جنوبی ایشیائی ملکوں کی معیشت انتہائی بدحالی کا شکار ہو رہی ہے۔ ورلڈ بینک نے جنوبی ایشیا کے ملکوں کی معاشی ترقی کی شرح کے بارے میں کہا ہے کہ اب یہ 1.8 سے2.8 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔وبا سے قبل اس خطے کی معیشتوں کی ترقی کی شرح کے بارے میں 6.3 فیصد بڑھوتری کے اندازے لگائے گئے تھے۔