دھرم شالہ۔ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویراٹ کوہلی کی زیر قیادت ہندستانی کرکٹ ٹیم اتوارکو نئے انداز میں نظر آرہی جنوبی افریقی ٹیم کے خلاف پہلے ٹوئنٹی 20 میں شرکت کرے گی لیکن اس کی اصل توجہ آئندہ برس آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کی تیاری پر مرکوز ہوگی ۔ اس سیریز میں دیپک چہر، نودیپ سینی اور خلیل احمد جیسے نوجوان کھلاڑیوں کی کارکردگی پر ارباب مجاز کی توجہ مرکوز ہوگی ۔ہندستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تین ٹی20 میچوں کی سیریز کا پہلا مقابلہ اتوارکو دھرم شالہ میں کھیلا جائے گا۔
تیز ترین فارمیٹ میں اس مرتبہ ہندوستانی سلیکٹرز نے کئی نئے چہروںکو موقع دیا ہے جس کے پیچھے مقصد اگلے سال آسٹریلیا میں ہونے والے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ سے پہلے نوجوان اور باصلاحیت نئے چہروں کو تلاش کرنا ہے ۔ ہندستانی ٹیم ٹوئنٹی20 فارمیٹ میں اپنی تیاریوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے جس میں زیادہ ترکھلاڑی دنیا کی مشہور ٹوئنٹی20 انڈین پریمیئر لیگ میں بھی کھیلنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ ہندستان نے حال ہی میں ویسٹ انڈیز کے دورے پر تین ٹی20 میچوں کی سیریزکو3-0 سے جیتا تھا اور بلند حوصلوں کے ساتھ وہ اپنے گھریلو میدان پر جنوبی افریقہ کے خلاف بھی اسی کامیابی کو دہرانا چاہے گی۔ اگلے سال ہونے والے ورلڈ کپ سے پہلے ہندستانی ٹیم کے لیے اپنی بہترین ٹیم تلاش کرنا ایک چیلنج بھی ہے اورکپتان اورکوچ روی شاستری ٹوئنٹی20 میں کھلاڑیوں کو موقع دینے کے حق میں ہیں۔ ٹیم میں راجستھان کے فاسٹ بولرخلیل، دہلی کے نودیپ اور اترپردیش کے دیپک نئے کھلاڑیوں میں ہیں جن کی کارکردگی پر انتظامیہ اور سلیکٹرزکی نگاہیں لگی ہیں اور یہ کھلاڑی بھی ٹیم میں اپنی جگہ پکی کرنے کے لیے جدوجہد کریں گے ۔
ہندوستانی ٹیم میں بولنگ شعبہ میں ٹیم کے پاس بہت سے نام موجود ہیں۔ فاسٹ بولر جسپریت بمراہ کو آرام دیا گیا ہے تاکہ نئے کھلاڑیوں کو موقع دیا جا سکے ۔ وہیں بھونیشورکمار بھی موجودہ سیریز کا حصہ نہیں ہیں لہذا فاسٹ بولروںکی نئی جوڑی نودیپ، دیپک اورخلیل کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع ملے گا۔ نودیپ نے ویسٹ انڈیز کے دورے سے بین الاقوامی کرکٹ کریئر کا آغازکیا ہے اور وہاں تین ٹی 20 میچوں میں انہوں نے پانچ وکٹ لے ۔ دوسری جانب چاھر نے ایک ونڈے اور دو ٹی 20 میچوں میں پانچ وکٹ لئے ہیں۔ خلیل نے ہندوستانی ٹیم کی جانب سے زیادہ میچوں میں حصہ لیا ہے جیسا کہ انہوں نے11 ٹی 20 میچوں میں11 وکٹ لئے ہیں جبکہ وہ 11 ونڈے بھی ٹیم کی جانب سے کھیل چکے ہیں۔
ٹیم کے محدود اوور میں دو باقاعدہ اسپنر یجویندر چہل اور چائنامین بولر کلدیپ یادو کو فی الحال باہر رکھا گیا ہے اورا سپن شعبہ میں اب واشنگٹن سندر اور راہول چہر کی کارکردگی پر نگاہیں رہیں گی وہیں آل راؤنڈرز میں اسپنر رویندر جڈیجہ اورکرنال پانڈیا اہم ہوں گے ۔ جڈیجہ قومی ٹیم کے باقاعدہ کھلاڑیوں میں ہیں لیکن کرنال اپنی کارکردگی سے اپنی جگہ پکی کرنے کی کوشش کریں گے ۔کرنال کی اس سیزن میں بولنگ اوربیٹنگ دونوں سے کارکردگی کافی اچھی رہی ہے ۔ راہول چہرکی اس سال آئی پی ایل میں بھی کافی متاثر کن کارکردگی رہی تھی اور یجویندر اور کلدیپ کی غیر موجودگی میں وہ سلیکٹرز کو متاثر کرنا چاہتے ہیں۔
ہندوستانی ٹیم کے لیے جہاں بولنگ میں کافی نام موجود ہیں لیکن بیٹنگ شعبہ میں کچھ مسائل ہیں ۔ ٹاپ آرڈر میں روہت شرما، لوکیش راہول اور شکھر دھون پر رنز کے لئے کافی انحصار ہے ۔ یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ اوپننگ میں ان میں سے کون سی جوڑی اترے گی۔ دھون کی ویسٹ انڈیز میں کارکردگی مایوس کن رہی تھی اور انہوں نے تین ٹی 20 میچوں میں 1،23 اور3 رنز کی اننگز کھیلی تھیں اوراب وہگھریلو میدان پر واپسی کرنا چاہتے ہیں۔ اوپننگ آرڈر کافی مستحکم ہے لیکن مڈل آرڈر میں انحصار کپتان ویراٹ کوہلی پر زیادہ رہتا ہے ۔ ٹیم کو مڈل آرڈر میں ہمیشہ بہتر کھلاڑیوں تلاش کرنے میں پریشانی رہی ہے ۔ رشبھ پنت اور ہاردک پانڈیا کی موجودگی سے اسے کچھ راحت ملتی نظر آرہی ہے لیکن انہیں اپنے کھیل میں تسلسل دکھانی ہوگی۔
پنت کی ویسٹ انڈیز کے دورے میں کارکردگی ملی جلی رہی لیکن پہلے دو میچوں میں مایوس کرنے کے بعد انہوں نے تیسرے ٹی 20 میں ناٹ آوٹ65 رنز بنائے تھے ۔ منیش پانڈے کو پانچویں نمبر پر اتارا جا سکتا ہے جنہوں نے اسی آرڈر پر ونڈیز دورے میں کھیلا تھا۔دوسری جانب جنوبی افریقہ پہلی مرتبہ وکٹ کیپر بیٹسمین کوئن ڈی کاک کی قیادت میں میدان میں اتررہی ہے جوکہ ورلڈ کپ میں اپنی مایوس کن کارکردگی کو بھلا تے ہوئے مستقبل کی سمت آگے بڑھنے کی کوشاں ہوگی ۔مہمان ٹیم میں کپتان ڈی کاک کے ہمراہ فاسٹ بولر ربادا اور سینئیر بیٹسمین ڈیوڈ ملر اہم کھلاڑی ہوں گے ۔
افریقہ کے خلاف پہلا ٹی 20 ،ہندوستان کی ورلڈکپ تیاری کا آغاز
- Advertisement -
- Advertisement -