Friday, May 9, 2025
Homesliderافغانستان میں کورونا بحران سنگین، بستر اورآکسیجن کی کمی کا سامنا

افغانستان میں کورونا بحران سنگین، بستر اورآکسیجن کی کمی کا سامنا

- Advertisement -
- Advertisement -

کابل۔ افغانستان میں طالبان اور فوج کے درمیان زور پکڑتی جھڑپ. بنیادی ڈھانچہ کی خراب حالت اور دواخانوں کی قلت کی وجہ سے عالمی وبا کورونا وائرس کی لہر بے قابو ہوتی نظرآرہی ہے ۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران افغانستان میں صورتحال قابو سے باہر ہوتی جا رہی ہے اور حکومت کو بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر آکسیجن کی بروقت فراہمی کا چیلنج درپیش ہے ۔دواخانوں کی بے حد قلت ہے اور جو دواخانے  ہیں بھی تو عوام کو دواخانوں میں بستر دستیاب نہیں ہورہے ہیں،

خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزارت صحت کے ترجمان غلام داسیجی نذری نےکہا ہے  کہ حکومت 10 صوبوں میں آکسیجن فراہم کرنے والے  پلانٹ لگا رہی ہے جہاں بعض علاقوں میں کوویڈ19 معاملات میں 65 فیصد تک اضافہ ہوا ہے ۔افغانستان میں یومیہ معاملات کی تعداد میں مستقل اضافہ ہو رہا ہے اور مئی کے اختتام پر یومیہ ڈیڑھ ہزار معاملات کے مقابلے میں اس ہفتے روزانہ 2300 سے زیادہ معاملے درج  ہوئے ہیں اور وزارت صحت نے اسے بحران قرار دیا ہے ۔

دریں اثنا افغانستان کو ہفتے کےدن ایران سے 900 آکسیجن سلنڈر موصول ہوئے ، ایران نے گزشتہ ہفتے افغانستان کو3800 سیلنڈر دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن کھیپ ایران کے صدارتی انتخابات کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئی۔افغانستان میں خالی سیلنڈر بھی ختم ہوچکے ہیں اور اسے گزشتہ ہفتے ازبکستان سے ایک ہزار سیلنڈر موصول ہوئے تھے ۔

علاوہ ازیں  دواخانے  مریضوں کو محدود تعداد میں آکسیجن فراہم کررہا ہے ، آکسیجن کے حصول کے لیے کوشاں افغان شہری دارالحکومت کابل میں آکسیجن فراہم کرنے والے چند اداروں کے دھکے کھا رہے ہیں اور خالی سیلنڈروں کو بھرنے کے لیے منت سماجت کررہے ہیں تاکہ ان کے عزیزوں کی جان بچائی جا سکے ۔عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق 5 فیصد سے زیادہ شرح سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکام وسیع پیمانے پر ٹسٹنگ نہیں کررہے جس سے وائرس پھیل سکتا ہے ، افغانستان میں ایک دن میں بمشکل 4 ہزار ٹسٹ ہوتے ہیں اور اکثر اس سے بھی کم ٹسٹ کیے جاتے ہیں۔