اسلام آباد: افغان طالبان نے اپنے 11ممبروں کے بدلے تین ہندوستانی انجینئیروں کو رہا کر دیا۔پیر کے روز میڈیا اطلاعات ملیں۔مگر یہ نہیں معلوم ہو سکا کہ طالبان اور ہندوستان کے ان افراد کا تبادلہ کہاں عمل میں لایا گیا۔اطلاعات کے مطابق طالبان کے شیخ عبد الرحیم اور مولوی عبد الرشید کو بھی رہا کیا گیا ہے،جو 2001میں امریکی زیر قیادت فورسز کے ذریعہ بے دخل ہونے سے قبل طالبان انتظامیہ کے دوران بالترتیب کناڑ اورنیمروز صوبوں کے باغی گروپ کے اہم رکن کے طور پر کام کر رہے تھے۔
طالبان کے ممبروں نے تصاویر اور فوٹیج فراہم کیں،جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ رہا ہونے والے ممبران کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔افغان یا ہندوستانی عہدیداروں نے فوری طور پر اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
واضح ہو کہ،مئی 2018میں،افغانستان کے شمالی صوبے بغلان میں ایک پاور پلانٹ میں کام کرنے والے سات ہندوستانی انجینئیروں کو اغوا کیا گیا تھا۔اور کسی بھی گروپ نے اس اغوا کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی،ان اغواکاروں میں سے ایک کو مارچ میں رہا کیا گیا تھا،لیکن باقی کے بارے میں کو ئی اطلاع نہیں ملی تھی۔