جئے پور: الور کے سرکاری اسپتال میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے جل جانے والی ایک بچی کی چہار شنبہ کے روز موت ہوجانے کے معاملے میں فوری کارروائی کرتے ہوئے راجستھان کے وزیر صحت رگھو شرما نے دو ڈاکٹروں،تین نر سوں اور دو کنٹریکٹ ملازمین کی ملازمت ختم کرتے ہوئے انہیں معظل کر دیا۔
معطل ڈاکٹروں میں ماہر امراض اطفال مہیش کمار شرما او ر میڈیکل آفیسر کر پال سنگھ ہیں اور نرسوں میں شاردا شرما،بھارتی مینا اور سنیہا لتا شامل ہیں۔اسی طرح کنٹریکٹ ملازم تارامینا اور الیکٹریشن رگھو نندن شرما کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔
واضح ہو کہ ”راجستھان کے الور ضلع میں ایک اسپتال میں منگل کے روزشارٹ سرکٹ حادثہ میں جھلس کر شدیدے زخمی ہونے والی تین ہفتے کی بچی کی علاج کے دوران چہار شنبہ کے روز موت ہو گئی تھی۔یہ بچی الور کے ایک گورنمنٹ گیتا نند چلڈرن اسپتال میں شارٹ سرکٹ ہونے سے 70فیصد جھلس جانے پر جئے پور کے جے کے لون اسپتال میں منتقل کیا گیا تھا،وہ سانس لینے کی تکلیف میں مبتلا تھی اور چہارشنبہ کو اس کی موت ہو گئی۔
عینی شاہدین نے دعویٰ کیا تھا کہ جب آگ بھڑکی تو اسپتال کے عملے کا کوئی ممبر وہاں موجود نہیں تھا،جب زیادہ آگ بھڑک گئی تب وہاں عملہ پہنچا۔اس واقعے کے فوری بود ہی محکمہ صحت نے اس کیس کی تحقیقات کے لئے تین رکنہ کمیٹی تشکیل دی۔جنہوں نے اسپتال کے عملے کے بیانات قلمبند کئے گئے اقور اس کی رپورٹ سینئیر عہدیداروں کو بھج دیا تھا۔
وزیر صحت نے نو زائیدہ بچوں کی موت پر غم کا اظہار کیا اور اسپتال میں موجود خامیوں اور بے قائدگیوں کی تحقیقات کے لئے قائم تین رکنی پینل کی ایک رپورٹ کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے ڈاکٹروں،نرسوں اور دیگر ملازمین کو معطل کر دیا۔