Friday, May 9, 2025
Homesliderامارات اسرائیل معاہدہ کے بعد ٹوئٹر پر ہند۔پاک صارفین کی سردجنگ

امارات اسرائیل معاہدہ کے بعد ٹوئٹر پر ہند۔پاک صارفین کی سردجنگ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: متحدہ عرب امارات اسرائیل کے درمیان ہوئے حالیہ معاہدے کے بعد ایسا محسوس ہوتاہے کہ دنیا میں صف بندی شروع ہوچکی ہےکیونکہ جہاں ایک جانب اس معاہدہ کے بعد عرب اور مغربی دنیا دو حصوں میں منقسم ہوتی دیکھائی دے رہی ہے وہیں مختلف ممالک کے باشندے بھی سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کے خلاف سردجنگ کا حصہ بن چکے ہیں۔
یہ تو ہم سبھی جانتے ہیں کہ مغری دنیا جہاں دوحصوں میں منقسم ہے وہیں مسلم دنیا بھی دو گروپوں میں تقسیم نظر آتی ہے ۔مغربی دنیا میں ایک طرف امریکہ اور اسرائیل ہے تو دوسری جانب عرب دنیا اور اس کی حمایت میں دیگر ممالک موجود ہیں۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا جس میں ٹوئٹر قابل ذکر ہے یہاں ہندوستان اور پاکستان کے صارفین ایک دوسرے پر تنقید اور نکتہ چینی کے نشتر چلارہے ہیں۔ امارات اور اسرائیل کے معاہدہ کے بعد ٹوئٹر پر ہندوستان اور پاکستان کے صارفین کے درمیان سرد جنگ کا ایک سلسلہ شروع ہوا اور یہ سلسلہ اس وقت زور پکڑنے لگا جب ٹوئٹر پر بائیکاٹ امارات اور بائیکاٹ ایمرٹس اور دبئی ایر لائنز کے ٹرینڈز چلنے شروع ہوئے ہیں۔
ٹوئٹر پر ہندوستان اور پاکستان کے صارفین کے درمیان جو سرد جنگ چل رہے ہیں اس میں جہاں نیویارک ٹائمس سے تعلق رکھنے والے صحافی سی جی وارل مین نے بائیکاٹ یواے ای کے ساتھ ایمرٹس ایر لائنز فلائی اتحاد میں سفر نہ کرنے کی اپیل کے ساتھ ٹوئٹ کیا تو اسکے جواب میں ایک صارف نے کہا کہ جو لوگ امارات کا بائیکاٹ کا مطالبہ کررہے ہیں ان میں نصف سے زیادہ کی تعداد اے سی بس کا ٹکٹ نہیں خرید سکتے ۔اس تنقید کا اشارہ پاکستانی افراد تھے جس کے جواب میں ایک پاکستانی خاتون جن کی اکثریت کے پاس بیت الخلا نہیں ہے وہ ملک دوسرا اسرائیل بننے کی کوشش کررہا ہے۔بائیکاٹ دبئی کے اس ٹوئٹ کو جہاں تقریبا 4 ہزار مرتبہ ری ٹوئٹ کیا گیا وہیں چند گھنٹوں میں اس ٹوئٹ کو 14 ہزار افراد نے پسند کیا ۔
اس وقت ٹوئٹر اور سوشل میڈیا کے دیگر سائٹس پر امارات اور اسرائیل معاہدہ ایک اہم موضوع بحث ہے جس میں دنیا کے مختلف ممالک کے باشندے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے علاوہ ایک دوسرے پر تنقید کررہے ہیں اور ان کی کوشش یہ ہی ہے کہ وہ اپنے پسندیدہ ملک کو درست ثابت کریں ۔صارفین کی ایک دوسرے پر تنقید اور نکتہ چینی کے بعد سوشل میڈیا پر اس وقت دنیا امارات ۔اسرائیل معاہدے کے حامی اور مخالف گروہ میں تقسیم ہوچکی ہے۔