Wednesday, April 23, 2025
Homeبین الاقوامیامریکی ایوان میں ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد منظور کی...

امریکی ایوان میں ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد منظور کی گئی

- Advertisement -
- Advertisement -

نیو یارک: اقتدار کے ناجائز استعمال اور پارلیمنٹ کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات کے تحت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی قرار دادتحریک ایوان نمائندگان(ڈیمو کریٹک کنٹرول ہاؤز ریپریزینٹیٹیوز)میں منظور ہوئی۔طاقت کے ناجائز استعمال کی تجویز  197کے مقابلہ میں 229 ووٹوں سے منظور ہوئی۔

 ڈیمو کریٹک کنٹرول ہاؤز ریپریزینٹیٹیوزنے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو مواخذہ کرنے کے لئے تاریخی ووٹ دیا ہے،اس ملک کے 243 سالوں میں یہ تیسری بار قدم اٹھایا ہے۔چہار شنبہ کے روزایوان کی جانب سے دو ماہ سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے عمل کے بعد ایوان کی طرف سے مواخذے کے دو آرٹیکلوں پر رائے شماری کے بعد یہ عمل ریپبلکن کنٹرول سینیٹ میں تبدیل ہوگیا۔

اس سے قبل ٹرمپ نے ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کو نشانہ بنایا تھا اور ڈیمو کریٹ ممبران پارلیمنٹ پر اختیارا ت کو غیر آئینی انداز میں استعمال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں اقتدار میں تبدیلی کی غیر قانونی،متعصبانہ کو شش قرار دیا تھا۔ووٹ سے کچھ گھنٹے قبل،ٹرمپ نے چھ صفحات پر مشتمل پیگام میں لکھا تھا کے اگلے سال رائے دہندگان جب ووٹ ڈالیں گے تب پر ڈیمو کریٹس پچھتائیں گے۔

ٹرمپ امریکہ کے تیسرے صدر بن گئے ہیں جن کے خلاف مواخذے کی قرارداد منظور کی گئی ہے۔ان سے قبل،سابق صدور اینڈ ریو جانسن کو 1868 میں اور بل کلنٹن کو 1998 میں بے دخل کیا گیا تھا،لیکن انہیں نہ تو مجرم قراردیا گیا اور نہ ہی انہیں وائٹ ہاؤس سے بے دخل کر دیا گیا۔رچرڈ نکسن کے خلاف مواخذے کی کارروائی کا آغا کیا گیا،لیکن انہوں نے اس عمل کے وسط میں ہی دستبرداری اختیار کر لی۔

ڈونالڈ ٹرمپ پر جا بائیڈن سمیت دیگر حریفوں کی شبیہ خراب کر نے کے لئے یوکرین کی طرف سے غیر قانونی طریقے سے مدد مانگنے کا الزام ہے۔اس کے علاوہ ان پر پارلیمنٹ کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کا بھی الزام ہے۔ایوان زیریں سے قرارداد منظور ہو جانے کے بعد اب ایوان بالا سینیٹ میں ان پربا ضابطہ طور پر مقدمہ چلایا جائے گا۔

اس مواخذے سے ٹرمپ کی صدارت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا،کیونکہ ریپبلکن زیر کنٹرول سینیٹ نے انہیں بری کر دیا۔تین ڈیمو کریٹس نے مواخذے کے خلاف ووٹ دیا،اور ایک ایسے ووٹر کے خوف سے جس نے 2016 میں ٹرمپ کا انتخاب کیا تھا۔اطلاعات کے مطابق،سینیٹر اس بات پر فیصلہ لیں گے کہ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا جائے یا نہیں۔