نئی دہلی ۔ قومی خواتین کمیشن اترپردیش میں اناؤآبروریزی معاملے کے تناظر میں متاثرہ کے اہل خانہ اور پولیس عہدیداروں سے ملنے کے لئے ایک ٹیم جائے وقوعہ پر بھیجے گا۔ کمیشن کی سربراہ ریکھا شرما نے ایک ٹویٹ کرکے یہ اطلاع دینے کے علاوہ انہوں نے اناؤآبروریزی کے واقعہ پرگہری تشویش کا اظہار بھی کیا ۔ اناؤآبروریزی معاملے کی متاثرہ کی گاڑی ایک ٹرک سے ٹکرا گئی جس میں ان کے اہل خانہ اور وکیل کو شدید چوٹ لگی ہے ۔ ریکھا شرما نے کہا کہ کمیشن نے اترپردیش پولیس کے ڈائریکٹر جنرل سے پورے معاملے کی رپورٹ کی جانچ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ کمیشن نے کہا کہ اس معاملے میں تیزی سے کارروائی کی جانی چاہئے ۔
اناؤعصمت ریزی سے متاثرہ کے ساتھ پیش آئے سڑک حادثے کے بعد کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرانے یوگی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے بی جے پی حکومت کی جانب سے انصاف پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ عصمت ریزی کا ملزم کے اب بھی بی جے پی میں ہونے پر سوال اٹھایا ہے ۔کانگریس جنرل سکریٹری نے بی جے پی حکومت سے یہ بھی سوال پوچھا کہ خاتون اور چشم دیدوں کی سیکورٹی میں کیوں تساہل برتا گیا؟
اپنے ایک ٹوئٹ میں پرینکا نے لکھا اناؤعصمت دری متاثرہ کے ساتھ ہوا سڑک حادثہ چونکادینے والا ہے ۔اس مقدمہ میں چل رہی سی بی آئی تحقیقات کہاں تک پہنچی ہے ؟ملزم رکن اسمبلی ابھی تک بی جے پی میں کیوں ہیں؟متاثرہ اورگوہوں کے تحفظ میں لاپرواہی کیوں؟ ان سوالات کے جواب ملے بغیر بی جے پی حکومت سے انصاف کی کوئی امید نہیں کی جاسکتی ہے ؟۔قابل ذکر ہے کہ اتوار کی شام نیشنل ہائی وے 31 پر عصمت ریزی کی متاثرہ کی گاڑی کو ایک تیز رفتار ٹرک نے ٹکر ماری تھی۔حادثے میں اناؤآبروریزی متاثرہ اوراس کا وکیل مہندر سنگھ شدیدطور پر زخمی ہوگئے ۔
حادثے میں متاثرہ کی چچی اور دیگر ایک خاتون کی موت ہوئی ہے۔ یہ تمام لوگ عصمت ریزی کی متاثرہ کے چچا سے مل کر رائے بریلی سے واپس آرہے تھے ۔ٹرک ڈرائیورآشیش پال اور مالک دیویندر سنگھ کو گرفتار کرلیا ہے ۔وہیں ڈائرکٹر جنرل آف پولیس او پی سنگھ نے اس ضمن میں کہا کہ اس حادثے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کی جائے گی۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک حادثہ ہے جو ٹرک کے تیز رفتاری کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اگر متاثرہ کنبہ معاملے کی تحقیتات کا مطالبہ کرے گی تو معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کریں گے ۔