فیروز آباد (اتر پردیش)۔ سوشل میڈیا پر دوستی اور اس کے ایک برے انجام کا واقعہ پیش آیا جہاں انسٹاگرام کی دوستی کے بعد نوجوان سے ملنے گئی لڑکی کی چلتی کار میں دوافراد نے عصمت ریزی کردی۔ تفصیلات کے بموجب آگرہ کے سکندرا علاقے میں فیروز آباد کی ایک 18 سالہ لڑکی کو دو افراد نے چلتی کار میں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ اتوار کو پیش آیا تاہم شکایت اب درج کروائی گئی ہے ۔
پولیس کے مطابق لڑکی نے چھ ماہ قبل انسٹاگرام پر دو ملزمان میں سے ایک 24 سالہ کرشنا بگھیل سے دوستی کی تھی۔ بگھیل نے لڑکی کو اس سے ملنے کو کہا اور جب وہ راضی ہوگئی تو بگھیل ایک ہیمنت کمار کے ساتھ آیا اور دونوں نے مبینہ طور پر کار میں اس کے ساتھ زیادتی کی۔ اس نے یہ بھی الزام لگایا کہ انہوں نے اسے بیئر (شراب )پینے پر مجبور کیا اور جب اس نے شراب پینے سے انکار کیا تو انہوں نے اس کا سر گاڑی کے دروازے سے مارا اور زبردستی اس کے منہ میں بیئر ڈال دی۔بعد ازاں اس نے واقعہ اپنی چھوٹی بہن کو سنایا جس کے بعد انہوں نے پولیس سے رجوع کیا۔
اپنی شکایت میں لڑکی نے کہا کہ دونوں افراد نے واقعہ کی ویڈیو ریکارڈ کی اور دھمکی دی کہ اگر اس نے اس واقعہ کی تفصیلات کسی بتانے کی کوشش کی تو وہ اسے وائرل کردیں گے۔ لڑکی کے بھائی نے کہا ہے کہ اس کی بہن نے نیند کی گولیاں کھا کر خودکشی کی کوشش کی لیکن خوش قسمتی سے بچ گئی۔ سرکل آفیسر لکھن سنگھ کے مطابق لڑکی کی شکایت کے مطابق یہ واقعہ دوپہر میں پیش آیا۔ دونوں کو مزید پوچھ گچھ کے لیے تحویل میں لے لیا گیا ہے اور آئی پی سی سیکشن 376 ڈی (اجتماعی عصمت ریزی ) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس شواہد کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کر رہی ہے۔