انناؤ: انناؤ عصمت دری اور قتل کے معاملہ میں اب یہ انکشاف ہوا ہے کہ جمعرات کے روز انناؤ میں اغوا کئے جانے اور جلائے جانے والی عصمت دری کی شکار لڑ کی نے اسی شخص کے ساتھ شادی کا وعدہ کیا تھا،جس نے اس سال کے شروع میں اس کے ساتھ زیادتی کی تھی۔اس کیس کے اہم ملزم شیوم تریویدی نے گذشتہ سال جنوری میں شادی کے معاہدے پر دستخط کئے تھے اواور اعلان کیا تھا کہ ”ہم اپنی مرضی سے ہندو روایات کے مطابق،15جنوری2018کو ایک مندر میں اپنی شادی کا اعلان کیا ہے۔
اور پھر دسمبر 2018 میں متاثرہ کے ساتھ شادی سے انکار کر دیا تھا۔اطلاعات کے مطابق،ملزم شیوم کے کے اہل خانہ نے اس لڑ کی کو قبول کرنے سے انکار کر دیا،کیونکہ وہ نچلی ذات کی تھی۔جس کے بعد متاثرہ نے شیومکے خلاف مقدمہ درج کر وایا تھا۔
عصمت دری کے معاملے میں متاثرہ خاتون کی نمائندگی کرنے والے وکیل ایس این موریا نے کہا کہ شیوم اس خاتون کو مقدمہ واپس لینے کی دھمکی دے کر سمجھوتہ کرنے پر مجبور کر رہا تھا۔جمعرات کی صبح جب وہ رائے بریلی میں عدالت جا رہی تھی،تو شیوم اور دیگر چار افراد نے مل کر اسکو آگ لگادی۔جس کے نتیجے میں وہ 90فیسد جل گئی تھی اور اسے سرکاری اسپتال لے جایا گیا اور پھر اسے لکھنؤ کے سول اسپتال منتقل کر دیا گیا۔بعد ازاں اسے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال پہنچایا گیا،جہاں جمعہ کی رات اس نے دم توڑ دیا۔