Tuesday, May 6, 2025
Homeٹرینڈنگانناؤ میں ایس پی آفس کے باہر خود کو آگ لگانے والی...

انناؤ میں ایس پی آفس کے باہر خود کو آگ لگانے والی خاتون کی ہوئی موت

- Advertisement -
- Advertisement -

کانپور (اتر پردیش) : انناؤ میں عصمت دری کی شکار23سالہ خاتون،جس نے 16 دسمبر کو سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کے دفتر کے باہر خود کو آگ لگالیا تھا،اس کی ہفتہ کے روز کانپور کے ایک اسپتال میں موت ہو گئی۔خاتون نے الزام لگایا تھا کہ اس کی عصمت دری کرنے والے ملزم اودھیش سنگھ کے خلاف شکایت درج کرانے پر بھی پولیس نے ملزم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔

اس نے دعویٰ کیا کہ اس نے اس سے شادی کا وعدہ کیا تھا،لیکن اب وہ اس رشتے کو قبول نہیں کر رہا ہے۔اودھیش سنگھ کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا،لیکن بعد میں عدالت نے اس کی ضمانت منظور کی۔پولیس نے ملزم کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔

متاثرہ خاتون کو 70فیصد جھلس جانے پر 16دسمبر کو کانپور کے لالہ لاجپت رائے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ڈاکٹروں نے بتایا کہ کاتون کے پیٹ اور سانس کے اعضاء میں سوجن پیدا ہو گئی تھی اور اسے ہفتے کی صبح ہی وینٹیلیٹر پر رکھا گیا تھا۔

واضح ہو کہ 16دسمبر کو انناؤ میں ایس پی آفس پہنچی تھی اور خود پر مٹی کا تیل دال کر آگ لگا لی تھی۔پولیس فوری اس کو ضلع اسپتال لے گئی،جہاں سے اسے کانپور کے لالہ لاجپپت رائے اسپتال ریفر کردیا گیا۔ایس پی انناؤ،وکرنت ویر کے مطابق،خاتون کے کئی سالوں سے ملزم کے ساتھ تعلقات میں تھی۔

واجح ہو کہ پانچ دسمبر کو انناؤ میں عصمت دری کی شکار ایک بچی اغوا ہوئی تھی،جن پر عصمت دری کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔اس واقعہ می

90 فیصد جل جانے والی متاثرہ کو علاج کے لئے لکھنؤ اور پھر دہلی لے جاجایا گیا،لیکن اگلے ہی دن اس کی موت ہو گئی تھی۔

۔