ایڈیلیڈ۔آسٹریلیا کو انگلینڈ نے سخت محنت کرنے پر مجبور کیا لیکن میزبان ٹیم نے پیرکو ایڈیلیڈ اوول میں دوسرے ایشز ٹسٹ کے پانچویں دن 275 رنز سے جیت حاصل کرنے میں ہمت نہیں ہاری۔انگلینڈ کی ٹیم دوسری اننگز میں 192 رنز پر ڈھیر ہوئی جبکہ اس نے پہلی اننگز میں 236 رنز اسکور کئے ۔دوسری جانب آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 473 اور دوسری اننگز 236 رنز نو وکٹوں کے نقصان پر ختم کرنے کا اعلان کیا گھا ۔ملبوشن کو مین آف دی میچ قرارد دیا ہے ۔
اس جیت کے ساتھ آسٹریلیا نے پانچ میچوں کی سیریز میں اب 2-0 کی برتری حاصل کر لی ہے حالانکہ انگلینڈ کے وکٹ کیپر جوس بٹلر نے یہ دکھانے کے لیے سخت موقف اپنایا تھا کہ وہ مہمان ٹیم آسانی سے شکست تسلیم نہیں کرے گی۔انگلینڈ نے 82/4 سے دوبارہ اننگز شروع کی تومیزبان ٹیم کو جیتنے کے لیے چھ وکٹوں کی ضرورت تھی، آسٹریلیا نے دن کی 13ویں گیند پر کامیابی حاصل کی جب اولی پوپ نے مچل اسٹارک کی جانب سے کی گئی لینتھ گیند پر پوک کیا، دوسری سلپ پر اسٹیو اسمتھ کو کیچ ملا۔ بین اسٹوکس اور جوس بٹلر مزاحمتی کھیل کے لیے بہتر کوشش کی لیکن ناتھن لیون نے مڈل اور لیگ اسٹمپ کے سامنے اسٹوکس کو ایل بی ڈبلیو آوٹ کیا۔ آسٹریلیا نے ڈی آر ایس لیا اور میدان میں ہونے والے فیصلے کو پلٹ دیا، جس کے نتیجے میں اسٹوکس 77 گیندوں میں 12 رنزکی مزاحمت کے بعد روانہ ہوگئے۔اس کے بعد ووکس اور بٹلر نے مل کر انگلینڈ کے لیے شکست ڈالنے کی کوشش کی ۔
ووکس ان دونوں میں زیادہ جارحانہ تھے جنوں نے مائیکل نیسرکو آف سائیڈ میں چند دلکش اسٹروکس کھیلے ۔دوپہر کے کھانے کے بعد ووکس نے مارنس لیبوسین کے لیگ سائیڈ سے دو باونڈری لگائی۔ ووکس نے جوس بٹلر کے ساتھ مل کر دوسری نئی گیند کے سات اوور بیٹنگ کی اورآسٹریلیا مزید کوئی وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو نے دیا۔ووکس نے 190گیندوں پر 61 کے پارٹنر شپ بنائی جس کو فاسٹ بولر رچرڈسن نے ختم کیا۔بٹلر نے انگلینڈ کے لوورآرڈر کے ساتھ مزاحمت کی قیادت کرنے میں قابل ذکر کام کیا اور انکی بیٹنگ میں صبر اور عزم کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے اولی رابنسن کو فاسٹ بولروں کا سامنا کرنے سے بچایا اور اسے لیون کے آف اسپن کا سامنا کرنے کی اجازت دی، یہ حکمت عملی تقریباً 11 اوورز تک کام کرتی تھی۔
رابنسن نے لیون کی پہلی سلپ پر اسمتھ کے ہاتھوں کیچ آوٹ کروایا۔رابسن نے 39 گیندوں میں 8 رنز اسکور کئے۔براڈکو لیون کی گیند پر ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا لیکن اس نے ریویو لیا اور میدان میں ہونے والے فیصلے کو پلٹنا پڑا کیونکہ ری پلے نے گیند کو بیٹ سے ٹکرانے کا اشارہ دکھایا۔چائے کے بعد بٹلر کی 207 گیندوں کی کوشش ایک مایوس کن انجام کو پہنچی کیونکہ وہ رچرڈسن کی گیند پر سنگل لینے کی کوشش میں کریز میں بہت گہرائی میں چلے گئے اور اپنے ہی پاوں سے اسٹمپ کو بیکھر دیا۔ہٹ وکٹ پر آوٹ ہونا دوسری اننگز میں وکٹ کیپر کی مزاحمت کا ایک پریشان کن انجام تھا۔بٹلر نے اپنی مزاحمت سے بھری اننگزمیں 207 گیندوں میں دو چوکوں کی مدد سے 26 رنز اسکور کئے ۔ صرف 3.1 اوورز کے بعد رچرڈسن نے ٹسٹ کرکٹ میں پہلی بار پانچ وکٹوں کے ساتھ اپنی واپسی مکمل کی جب اینڈرسن نے اس سے بچنے کی کوشش کی اور کیمرون گرین نے گلی میں کیچ کر کے آسٹریلیا کو ایشز میں 2-0 کی سبقت دلوانے میں مدد کی۔