Tuesday, July 8, 2025
Homesliderاودے پور قتل مقدمہ این آئی اے کو منتقل کردیا گیا

اودے پور قتل مقدمہ این آئی اے کو منتقل کردیا گیا

- Advertisement -
- Advertisement -

اودے پور۔ اودے پور کی ایک ضلعی عدالت نے درزی کنہیا لال کے قتل مقدمہ  کو قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو منتقل کر دیا ہے کیونکہ اس معاملے میں اس نے پہلے درخواست دی تھی۔ منتقلی کے بعد این آئی اے غوث محمد اور ریاض کو اپنی تحویل میں لے گی اور پھر ان سے پوچھ گچھ شروع کرے گی۔ اس دوران ملزمان کو ادے پور سے اجمیر کی ہائی سیکورٹی جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس دوران این آئی اے کی ایک ٹیم قتل کی تحقیقات کے لیے جمعرات کی رات کانپور پہنچی اور کئی جگہوں پر چھاپے مارے۔

 یہ کارروائی کانپور تعلق کی تحقیقات کے لیے کی گئی جس کا انکشاف مذکور نوجوانوں سے برآمد ہونے والے دستاویزات میں ہوا ہے۔ راجستھان کے کئی اضلاع میں ہفتہ کو پانچویں دن بھی انٹرنیٹ معطل رہا، جب کہ تشدد کو روکنے کے لیے دفعہ 144 بھی ایک ماہ کے لیے نافذ کر دی گئی ہے۔ ادھر اے ٹی ایس اور ایس او جی نے اب تک ادے پور قتل مقدمہ میں چار ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ جہاں دو ملزمان کو قتل کے دن ہی گرفتار کیا گیا تھا، وہیں جمعرات کی رات دو دیگر کو گرفتار کیا گیا تھا۔

ریاض اختری اور غوث محمد جنہوں نے مبینہ طور پر ادے پور میں درزی کنہیا لال کو مار ڈالا،ان  کو ہفتہ کو این آئی اے کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ملزمین کو این آئی اے کی خصوصی عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا جہاں سے ان کا 14 دن کا ریمانڈ حاصل کرنے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک پاکستانی شہری نے غوث محمد کو کچھ کر کے دکھاو کا پیغام بھیجا تھا جس کا مطلب تھا کہ اب قتل  یا  پھانسی دو۔دونوں نوجوان  اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (داعش) سے بھی رابطے میں تھے۔