لکھنو۔ سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے الزام لگایا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقتدار میں اناؤعصمت ریزی مقدمہ کی متاثرہ کو انصاف ملنے کی امیدیں معدوم ہوتی دکھائی دے رہی ہے ۔اکھلیش یادو نے جاری اپنے بیان میں کہا کہ متاثرہ کی سیکورٹی پر تعینات سیکورٹی عہدیدارکوکلین چیٹ دی جارہی ہے جبکہ اسے اپنی ڈیوٹی کے تحت ساتھ جانا تھا۔ اس سنگین معاملے کی غیرجانبدارانہ انصاف کے لئے سی بی آئی تحقیقات ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ملزم ایم ایل اے کو اترپردیش سے باہر کسی جیل میں بھیجا جانا چاہئے ۔ اس واقعہ میں متاثرہ اور اس کے وکیل شدید طور سے زخمی ہیں۔ اور اس معاملے میں شک کوتقویت اس لئے ملتی ہے کہ پہلے اس واقعہ کے ایک گواہ کی جان جا چکی ہے ۔
ملزم بی جے پی رکن اسمبلی اب بھی متا ثرہ خاندان کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ایس پی سربراہ نے کہا کہ متاثرہ کے ساتھ بہت ناانصافی ہوئی ہے ۔ حکومت تو اس وقت بیدار ہوئی جب 8 اپریل2018 کو اس نے چیف منسٹر رہائش کے پاس خودکشی کی کوشش کی۔ اتوار کو پیش آئے حادثے میں تو متاثرہ بچ گئی ہے لیکن اس کی جان خطرے میں ہے ۔ اس کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ پولیس عہدیدار حکومت کی زبان بول رہے ہیں ۔ انہیں متاثرہ بیٹی کی بات بھی سننا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ قتل کی تحقیق کسی غیر جانبدار ایجنسی سے ہوسکتی ہے اور عہدیداروں کو انصاف کے لئے کام کرنا چاہئے ۔ قابل ذکر ہے کہ اترپردیش کے ضلع رائے بریلی میں اتوار کو پیش آئے سڑک حادثے میں اناؤ عصمت ریزی کی متاثرہ کی چاچی کی موت ہوگئی تھی جب کہ وہ اور اس کے وکیل شدید طور سے زخمی ہوگئے تھے ۔ متاثرہ کار سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ رائے بریلی جیل میں بند اپنے رشتے دار سے ملنے جارہی تھی۔ گروبخش گنج علاقے میں رائے بریلی۔باندہ ہائی وے پر سلطان پور کھیڑا مور کے نزدیک ایک ٹرک نے کار کو ٹکر ماردی۔