اگرتلا: تریپورہ میں ایک خاتون کی اجتماعی عصمت دری کی گئی اور اسے سڑک کے کنارے پھینک دیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ دس حملہ آوروں میں سے 6کو گرفتار کر لیا ہے۔یہ واقعہ منگل کی رات اس وقت پیش آیا جب ادھیڑ عمر کی خاتون بدر گھاٹ میں اپنی بیمار بیٹی کے بارے میں ڈاکٹر سے مشورہ کر نے کے بعد اپنے گھر کو جارہی تھی۔اس پر ان لوگوں نے حملہ کیا۔
جمعرات کے روز ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس (ساؤتھرن رینج) ارندم ناتھ نے بتایا کہ یہاں کی سڑکوں پر بڑے بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔متاثرہ خاتون کو اس سے قبل آٹو رکشہ ڈرائیور نے اغوا کیا تھا۔ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ اسے اگرتلا ہوائی اڈے لے جایا گیا تھاجہاں اس کی اجتماعی عصمت دری کی گئی تھی اور مضافاتی علاقے میں سرکت ہاؤز کے قریب پھینک دیا تھا۔
متاثرہ خاتون کے کنبہ کے افرادنے منگل کی آدھی رات کو اسے بے ہوشی کی حالت میں اسے بچایا اور اسے تریپورہ میڈیکل کالج اینڈ ڈاکٹر بی آر امبیڈ کر میموریل ٹیچنگ اسپتال میں تشویشناک حالت میں داخل کرایا۔
اپوزیشن لیڈر مانک سرکار،بی جے پی لیڈر پرتیما بھومک،کانگریس لیڈر سبل بھومک،انسانی حقوق کے کارکن پر شوتم رائے برمن سمیت مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے لیڈروں نے اسپتال میں متاثرہ خاتون سے ملاقات کی۔
تریپورا کے سابق وزیر اعلیٰ مانک سرکار کی اہلیہ پنچالی بھٹا چار جی،جو متاثرہ خاتون کے علاج معالجے کی نگرانی کر رہی ہیں،نے بتایا کہ ”میں نے تریپورہ کے دارالحکومت میں اس قدر ہولناک جرم کبھی نہیں دیکھا تھا۔