نیویارک ۔ امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے اور ان حالات میں امریکہ نے بحیرہ عرب میں ایرانی خدشات کا سامنا کرنے کے لیے فوجی مشق کا آغاز کردیا۔امریکی نیوی نے کہا ہے کہ خلیج فارس میں غیر ظاہر شدہ ایرانی خدشات کے پیش نظر تعینات فضائی طیاروں سے لیس بحری بیڑے کے ساتھ انہوں نے بحیرہ عرب میں مشقیں کیں۔ یہ مشقیں اور تربیت امریکی ابراہم لنکن ایرکرافٹ کیریئر کے ساتھ امریکی میرین کورپس کے تعاون سے کی گئی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکہ کسی بھی قسم کے خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اس مشق میں خلیج فارس میں تعینات امریکی ففتھ فلیٹ کے 2 گروہوں نے شرکت کی۔امریکی نیوی کے مطابق 2 دن تک ہونے والی ان مشقوں میں فضا سے فضا میں حملوں کی تربیت کی گئی۔
واضح رہے کہ امریکہ نے رواں ماہ ایران پر نئی معاشی پابندیوں کے فوری بعد مشرق وسطیٰ میں طیارہ بردار جہاز اور بی 52 بمبار طیارے تعینات کئے ہیں۔ امریکہ کی جانب سے ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 میں کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے اعلان اور ایران پر پابندی کے دوبارہ نفاذ کے بعد ایرانی معیشت بحران کا شکار ہوگئی ہے، جس سے دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیان دیتے ہوئے یہ واضح کردیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے ہیں۔ایران، امریکی صدر کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کی تجویز کو مسترد کرچکا ہے اور اس سلسلے میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ امریکی جارحیت ناقابلِ قبول ہے۔