پیرس۔ نیوکلیئر معاہدے کے معاملے پر ای تھری ممالک اور تہران کے درمیان پھر کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔ برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران کی جانب سے نیوکلیئر معاہدے کی خلاف ورزی کے خلاف قوائد کے مطابق کارروائی کا اعلان کر دیا ہے۔
تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں تنازعہ کے حل کے میکانزم کے آغاز کا اعلان کیا اورکہا کہ یورپی ممالک اب بھی جوہری معاہدے پر عمل درآمد کے خواہش مند ہیں۔
دوسری جانب ایران نے یورپی بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یورپی ممالک اس عمل کا ناجائز استعمال چاہتے ہیں تو پھر وہ نتائج بھگتنے کے لئے بھی تیار رہیں۔
ترجمان ایرانی وزار ت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جوہری معاہدے کی رو سے معاہدے کے تمام فریقوں پر مشتمل جوائنٹ کمیشن پندرہ دن کے اندر معاملے کے حل کا پابند ہے۔کمیشن کی ناکامی کی صورت میں معاہدے میں شامل ممالک کے وزرائے خارجہ معاملے کو 20 دن میں حل کرنے کے پابندہون گے۔
میڈیا کے مطابق اگر پھر بھی معاملہ طے نہ پایا تو معاہدہ ختم ہو جائے گا۔ 2015ءمیں ہونے والا معاہدہ ایران، امریکہ، روس، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے مابین ہوا تھا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018ءمیں معاہدے سے علیحدگی اختیار کرکے ایران پر اضافی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
ایران کے خلاف برطانیہ ،فرانس اور جرمنی کا کارروائی کا اعلان
- Advertisement -
- Advertisement -