تہران: وینزویلا اور ایران کے درمیان تجارتی روابط پرامریکہ کی تشویش کے درمیان یہ اطلاعات آئی ہیں کہ ایران کے پانچ تیل برادرجہاز 220 سے 240 ملین لیٹر پٹرول لے کر وینز ویلان کی جانب جا رہےہیں۔تیل کی ترسیل اور اعداد شمار پرنظر رکھنے والی ٹینکر ٹریکرز ویب سائٹ نے کہا ہے کہ پانچ ایرانی ٹینکرز ، یعنی فارچون ، بتیونیا ، فارچون ، فوریسٹ فاکسن اور کلیول گذشتہ مارچ اور اپریل کے دوران ایرانی بندرگاہ رجائی سے روانہ ہوئے تھے۔
واشنگٹن نے پچھلے کچھ دنوں سے خبردار کیا تھا کہ ایران کے بہت سے آئل ٹینکر وینزویلا جا رہے ہیں۔متعدد امریکی عہدیداروں نے کہا ہے کہ ایرانی حکومت وینزویلا کو ریفائنری کے شعبے سمیت دیگر شعبوں میں امداد فراہم کررہی ہے۔ عہدیداروں نے تصدیق کی کہ بدلے میں کراکس نے تہران کو سونے کی بھاری مقدار فراہم کی ہےجو فضائی راستے سے ایران منتقل کی گئی۔وینزویلا میں برسوں کے عدم استحکام نے ملک کی تطہیر کرنے کی صلاحیت کو متاثر کیا ہے اور تیل سے مالا مال ملک کو بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرول خریدنے پر مجبور کردیا ہے۔
دوسری طرف 2018 میں امریکی پابندیوں کے نفاذ کے بعد سے ایران کی تیل کی برآمدات رک گئیں ہیں ، جس کے باعث تہران کو نئے خریداروں کی تلاش پر مجبور کرنا پڑا۔ایران اور وینزویلا ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے اتحادی رہے ہیں خاص طور پر ہوگو شاویز کی صدارت کے آغاز سے جاری یہ اتحاد نکولس مادورو کے دور حکومت میں قائم رہا۔حالیہ اعداد و شمار کے مطابق ایرانی ٹینکر کا قافلہ رواں ماہ کے شروع میں نہر سویز گذرا تھا اور اب وینزویلا کی طرف جارہا ہے۔