حیدرآباد۔ حالیہ دنوں میں کشمیر کے مقام پلوامہ کے علاوہ سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں ہوئے بم دھماکوں جس میں سینکڑوں معصوم افراد اور ہندوستانی فوج کے نوجوانوں کی جانیں گئیں ،اس کے بعد عوام کی حفاظت اور خاص کر ایرپورٹس پر مسافرین کیلئے سخت ترین حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں لیکن کچھ اقدامات اتنے سخت اور بے وجہ بھی معلوم ہو رہے ہیں کہ عوام کو اس سے تکلیف ہورہے جس پر وہ برہمی کا اظہار بھی کررہے ہیں، جیسا کہ ایرپورٹ پر انہیں کمر پر باندھنے جانے والے بیلٹ بھی اتارنے کا حکم دیا جارہا ہے جس سے مسافرین میں برہمی پائی جارہی ہے ۔
راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ حیدرآباد سے دیگر مقامات کا سفر کرنے والے درجنوں مسافرین نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے میڈیا نمائندے سے کہا کہ ایرپورٹ پر بیلٹ اور دیگر فولاد سے تیار کی جانے والی اشیاء کو نکالنے کا حکم دیا جا رہا ہے حالانکہ جو بیلٹ بدن پر استعمال کیا گیا ہے اسے بھی نکالنے کا حکم دیا جارہا ہے جس سے نہ صرف پریشانی ہو رہی ہے بلکہ سفر میں تاخیر بھی ہو رہی ہے ۔ دوسری جانب سی آئی ایس ایف آئی جی سی وی آنند نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ دنوں میں ہندوستان اور سری لنکا کے بم دھماکوں کے بعد ایر پورٹس ، ریلوے اسٹیشن اور بس ڈپوز پر احتیاطی اقدامات کو مزید سخت ترین کردیا گیا ہے۔ بیورو آف سیول ایوی ایشن سیکیورٹی کے رہنمایانہ اصول کے بموجب مسافرین کو اپنے بدن پر پہنے ہوئے بیلٹ کو بھی نکالنا لازم ہے۔ اس کے علاوہ اگر جسم پر میٹل کی کوئی اور شئے بھی پہنی ہوئی ہے تو اسے سیکیورٹی کی وجوہات کی بنا پر نکال کر چیک کروانا ضروری ہے اور اب تو حالات کی مناسبت سے یہ کرنا انتہائی ضروری ہے لہذا ایرپورٹ حکام نے مسافرین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ایرپورٹ کسی قدر جلد پہنچے تاکہ انہیں سکیورٹی چیک اور دیگر امور کی تکمیل میں تاخیر کے علاوہ مشکل اور مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔