حیدرآباد: حیدرآباد میٹرو ریل پچھلے کچھ ہفتوں سے شہر بھر میں اپنی خدمات فراہم کررہی ہے اور اسکے علاوہ بسیں بھی گریٹر حیدرآباد میں چلنے شروع ہوچکی ہیں۔ اب شہر میں ایم ایم ٹی ایس کی خدمات کو دوبارہ شروع کرنے کی باری ساؤتھ سینٹرل ریلوے (ایس سی آر) کی ہے۔ مرکز سے اجازت کی توقع کرتے ہوئے ایس سی آر حیدرآباد ملتی-موڈل ٹرانسپورٹ سسٹم ریکس کی خدمات دوبارہ شروع کرنے اور ان کو باقاعدگی سے برقرار رکھنے کے لئے تیاریاں کی جارہی ہیں۔ حیدرآباد ملتی-موڈل ٹرانسپورٹ سسٹم کے علاوہ اب ہر قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ شہر میں مسافروں کے لئے دستیاب ہے۔
ایس سی آر کے مطابق وہ ذیلی شہری ٹرین خدمات دوبارہ شروع کرنے کے لئے وزارت داخلہ امور اور وزارت ریلوے کے احکامات کے منتظر ہیں۔ ایک سینئر عہدیدار نے کہاہم کسی بھی وقت ایم ایم ٹی ایس کو چلانے کے لئے تیار ہیں کیونکہ تمام ریک مناسب اور بہتر نگہداشت کے ساتھ تیار ہیں۔سبربن کی ٹرینیں 22 مارچ کو ملک بھر میں معطل کردی گئیں تھیں اور حیدرآباد ملتی-موڈل ٹرانسپورٹ سسٹم نے چھ ماہ سے زیادہ کے عرصے میں ایک انچ کا سفر بھی نہیں کیا ہے ۔ اس سے قبل ریلوے نے شرمک خصوصی ٹرینیں چلائی تھیں اور اس وقت خصوصی ٹرینیں چل رہی ہیں۔
عہدیداروں نے کہا ہے کہ مولا علی میں الیکٹرک ملٹی پل یونٹ (ای ایم یو) کار شیڈ میں ایم ایم ٹی ایس کے ریکس کو برقرار رکھا جارہا ہے۔ ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ بحالی کے حصے کے طور پر بریک ، پہیے کی صف بندی اور انجن اور دیگر موٹروں کا کام کرنے کے ساتھ ساتھ بیٹری کی باقاعدگی سے جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔
ایس سی آر سکندرآباد-لنگم پلی ، حیدرآباد-لنگم پیلی اور سکندرآباد فلک نما حصوں پر 12 ریک چلارہے ہیں ۔ پچھلے مہینے ایم ایم ٹی ایس خدمات نے نواحی علاقوں میں نقل و حمل کو بہتر بنانے کی سمت ایک قدم کے طور پر 9 اگست 2003 کو متعارف کرائے جانے کے 17 سال مکمل کئے ہیں۔
ایم ایم ٹی ایس کی خدمات 121 خدمات کے ذریعے ہر دن تقریبا 1.60 لاکھ مسافروں کو سواری فراہم کرتی ہے ۔اس کی خدمات کا دائرہ 40 کلومیٹر سے زیادہ پر محیط ہے ، یہ شہر کے مختلف حصوں میں ریل صارفین کےلئے خدمت فراہم کرتی ہے جس میں سکندرآباد ، کاچی گوڑہ اور حیدرآباد کے علاوہ 25 مقامی اسٹیشن ہیں۔ ایم ایم ٹی ایس خدمات کے ذریعہ حاصل ہونے والی آمدنی ایک دن میں تقریبا 9 لاکھ روپے ہے کیونکہ اس کا کرایہ کم سے کم ٹکٹ 5 روپے اور زیادہ سے زیادہ کرایہ 10 روپے وصول کیا جاتا ہے ۔